قومی اسمبلی ۔ پورے انتخابی عمل کی دوبارہ تصدیق کیلئے تیار ہیں، چودھری نثار

Dec 06, 2013

اسلام آباد (ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ پورے انتخابی عمل کی دوبارہ تصدیق کیلئے تیار ہیں، انگوٹھے کے نشان کا معاملہ جسٹس (ر) وجیہہ الدین کے سپرد کرتا ہوں، حکومت جو کر سکتی ہے وہ کرنے کو تیار ہیں۔ انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق چار کی بجائے 272 حلقوں میں کرائی جائے۔ قومی اسمبلی میں خطاب میں انہوں نے کہا کہ انگوٹھے کے نشان کا معاملہ میرے دائرہ اختیار میں نہیں۔ الزامات لگانے والے بتائیں مسلم لیگ ن نے کس طرح دھاندلی کرائی، الیکشن نگران حکومت نے کرائے، نگران حکومت اور الیکشن کمشن مقناطیسی سیاہی استعمال نہ کرنے کا جواب دیں۔ میں ایک مہینہ، دو مہینے یا ایک سال وزیر داخلہ اپنی وزارت میں کوئی غلط کام نہیں ہونے دوں گا۔ بہت کمزور اور گناہ گار انسان ہوں لیکن میرے دور میں کوئی غلط کام نہیں ہو گا۔ چودھری نثار نے کہا کہ میرٹ پر نئے چیئرمین نادرا کی تقرری کی جائے گی۔ چیئرمین نادرا کی تنخواہ دس لاکھ روپے سے کم کی جائے گی۔   امن  صوبائی  حکومتوں  کی ذمہ داری  ہے وفاق وہاں مدد  کرتا ہے جہاں  صوبے مانگیں۔  سانحہ  راولپنڈی  صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے جبکہ وفاق  نے ذمہ داری پوری کی پنجاب  حکومت سانحہ  راولپنڈی  کے ملزمان کے خلاف کارروائی  کرے حکیم اللہ محسود  کی ہلاکت کے بعد مصدقہ  اطلاعات  ہیں کہ پورا پاکستان نشانے  پر ہے منوں کے حساب سے بارود   برآمد کیا گیا  جس سے محرم میں  تباہی  مچائی جانی تھی پشاور، کوٹ  ادو اور بلوچستان سے  بارودی مواد  برآمد کیا گیا۔  انٹیلی جنس  رپورٹس  میں مساجد اور امام بارگاہوں  پر حملے کی کوئی رپورٹ  نہیں تھی  تمام مکاتب  فکر کو اکٹھا کرکے  ضابطہ  اخلاق  بنانے کیلئے سرگرم  ہیں۔ چیئرمین  نادرا کے معاملے  پر عدالت  جو فیصلہ دے گی اس پر عمل ہو گا۔  گزشتہ حکومت  نے  طارق ملک کو پہلے  جی ایم لگایا  اور پھر ڈپٹی  چیئرمین نادرا بنا دیا نادرا  آرڈیننس  میں ڈپٹی  چیئرمین  کا عہدہ  ہی نہیں تھا قوانین نرم کرکے طارق ملک  کو چیئرمین لگایا گیا۔  طارق ملک سے کہا کہ نادرا  اکائونٹس تک  رسائی نہیں دیں گے تو  فارغ کر دیا جائے گا انگوٹھوں  کی تصدیق کے ذمہ دار چیئرمین نادرا نہیں وزارت داخلہ ہے۔ اپنے آپ کو بچانے کیلئے  معلومات  میڈیا کو دی گئیں۔ چیئرمین  نادرا  کی  تنخواہ دو سے دس لاکھ روپے کر دی گئی۔  ظلم روٹی کپڑا  اور مکان دینے والوں نے کیا پہلے  میرٹ کے بغیر تقرری ہوئی،  عام انتخابات  میں ہر حلقہ میں  ساٹھ، ستر ہزار ووٹوں  کے لئے  مقناطیسی  سیاہی  استعمال نہیں ہوئی۔ انگوٹھوں  کے نشان چار کی جگہ 272  نشستوں پر  چیک کرا لیں،  ہر حلقے  میں ساٹھ،   ستر ہزار ووٹوں کی تصدیق ہو ہی نہیں سکے گی۔  الیکشن  کمشن  آف پاکستان سے پوچھا جائے،  خزانے  کے لئے پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل خان نے قومی اسمبلی  کو بتایا ہے کہ سٹیل ملز  کی نجکاری  کا معاملہ  زیر غور ہے،  فوری طور پر نجکاری کا فیصلہ نہیں کیا  ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ایک جامع منصوبہ  بنایا جائے گا جس میں ملازمین  کے حقوق کا لازماً  خیال رکھا جائے گا۔  31 اداروں کی نجکاری  کی ایک فہرست تیار کی گئی ہے  جو  حکومت کے اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔   نجکاری کمشن نے انچاس اداروں  کی نجکاری  کے ذریعے 2002 سے 2008  کے دوران تین  سو انچاس ارب  روپے سے زیادہ کمائے ہیں۔  یہ پیسے  وزارت خزانہ  کو نہیں ملے۔  سٹیٹ بنک آف پاکستان   کھلی منڈی  سے ڈالر  نہیں خریدتا  زرمبادلہ کے ذخائر  میں کمی پاکستانی روپے  کی قدر میں کمی  کی بڑی وجہ ہے۔  وزیر خزانہ  نے پہلے ہی یقین دلایا ہے کہ  روپے  کی قدر بڑھا  کر اسے اٹھانوے  روپے  فی ڈالر تک لانے کے اقدامات  کئے جائیں گے۔ غیر معمولی اقتصادی  صورتحال کی وجہ سے جنرل سیلز ٹیکس  کو بڑھا کر سترہ  فیصد کر دیا گیا ہے اور یقین دلایا کہ جب حالات بہتر ہوں گے تو اس میں  کمی کر دی جائے گی۔  اجلاس میں  مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف  میں تلخی  اور تکرار  ہوئی  وزیر ریلوے  خواجہ سعد رفیق تقریر کیلئے  اٹھے تو چیئرمین تحریک انصاف  عمران خان اپنے ارکان  کے ساتھ ایوان سے چلے گئے۔  سعد رفیق  نے کہا کہ وزیراعظم بننے کا خواب  پورا نہیں ہوا تو سارے نظام کو خراب  کہتے ہیں،  عمران خان  کو کہا کہ  سیاست میں  لوگوں کی عزت کا جنازہ نہ نکالیں،  الیکشن میں عجیب  و غریب مخلوق  نکلی تھی جنہیں  والدین کی عزت  تھی نہ کسی  کی شرم و حیائ، مسلم لیگ ن  کے کیپٹن (ر)  صفدر کی خیبر  پی  حکومت پر تنقید  پر تحریک انصاف  کے ارکان نے احتجاج کیا۔  تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی نے کہا کہ چیئرمین  نادرا  کو ہٹانا بلدیاتی  الیکشن  پر ڈرون حملہ ہے۔ تحریک انصاف  کے نکلنے  پر حکومتی ارکان کے شور شرابہ،  ایوان مچھلی منڈی  بن گیا تحریک انصاف کے پارلیمانی  لیڈر شاہ محمود قریشی  نے کہا کہ ہم  نے سفارتکاروں  سے ملاقات کرنے کے لئے  جانا ہے جبکہ وزیر ریلوے   سعد رفیق  نے کہا کہ  شکر ہے کہ چودھری نثار  نے جو زنجیریں  ڈالی تھیں وہ کھل گئی ہیں۔ 

مزیدخبریں