اسلام آباد (اے پی پی) انتخابی اصلاحات کیلئے قائم پارلیمانی کمیٹی نے اب تک مختلف فریقین کی جانب سے موصول ہونے والی انتخابی اصلاحات کیلئے ایک ہزار 283 سفارشات مرتب کرلیں۔ کمیٹی سپیکر سردار ایاز صادق نے وزیراعظم کی ہدایت پر 19 جون کو تشکیل دی تھی جبکہ سینٹ نے 30 جون کو اراکین نامزد کئے۔ پارلیمانی کمیٹی کو 396 آئینی اور 473 روپا ایکٹ 73ء میں ترامیم کے حوالے سے تجاویز موصول ہوئی تھیں۔ کل 1283 سفارشات یا تجاویز موصول ہوئیں۔ ان میں سے 312 انتظامی اور 19 حلقہ بندیوں کے حوالے سے تھیں جبکہ 25 انتخابی فہرستوں، 49 تجاویز 2002ء کے الیکشن لاز کے حوالے سے جبکہ 9 عمومی نوعیت کی تھیں۔ کمیٹی نے اپنا کام 6 اگست کو شروع کیا اور اسی روز سینیٹر اسحاق ڈار کو کمیٹی کا چیئرمین نامزد کیا گیا۔ تحریک انصاف کے اراکین نے پہلے دو اجلاسوں کے بعد کسی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ ان کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے منتخب کردہ اراکین نے بھرپور انداز میں کمیٹی کے اجلاسوں میں شرکت کی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے یونائیٹڈ الیکشن لاء 2014ء کا مسودہ کمیٹی کو پیش کیا گیا جبکہ انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپرینسی (پلڈاٹ)، فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن)، یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ (یو ایس ایڈ) کے علاوہ ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی اپنی تجاویز پیش کیں۔
پارلیمانی کمیٹی نے 1283انتخابی اصلاحات مرتب کر لیں
Dec 06, 2014