مقبوضہ کشمیر : فوجی کیمپ پر خودکش حملہ‘ لیفٹینٹ کرنل سمیت 11 اہلکار ہلاک‘ جوابی کارروائی میں آٹھ مجاہدین مارے گئے بھارتی فوج کا دعوی

Dec 06, 2014

 سرینگر (اے این این+رائٹرز + بی بی سی) مقبوضہ کشمیر میں مجاہدین نے فوجی کیمپ پر خودکش حملہ کیا ہے جس سے لیفٹیننٹ کرنل ‘جے سی او سمیت 11 بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ بھارتی فوج اور پولیس کے دعویٰ کے مطابق 8حملہ آور بھی مارے گئے اس واقعہ کے بعد فوج اور پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے اوڑی میں بھارتی فوجی کیمپ پر خودکش حملہ کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق مجاہدین اوڑی میں بھارتی فوج کے کیمپ میں داخل ہوئے اور اندھادھند فائرنگ کر دی، دستی بم پھینکے۔ بھارتی فوج نے بھی فائرنگ کی اس دوران تین مجاہدین نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا جبکہ تین جوابی کارروائی میں بھی مارے گئے۔ حملے میں متعدد بھارتی فوجی زخمی بھی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس کے انسپکٹر جنرل عبدالغنی میر نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فوج اور پولیس کے 11 اہلکار خود کش حملے میں مارے گئے۔ ہم نے علاقے کا محاصرہ کرکے اوڑی کے قریب نیشنل ہائی وے کو ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند کردیا ہے، فرار ہونے والے مجاہدین کے دیگر ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔ پولیس حکام کے مطابق مجاہدین نے بھارتی فوج کے آرٹلری کیمپ کو نشانہ بنایا۔ یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب مقبوضہ کشمیرمیں تیسرے مرحلے کے الیکشن ہونے جارہے ہیں اور بھارتی وزیراعظم مودی پیر کو وادی کا دورہ کرنے والے ہیں۔ بی بی سی کے مطابق 20 سال میں یہ پہلا موقع ہے کہ 12 گھنٹوں کے دوران جاہدین نے پوری وادی میں پانچ حملے کئے۔ سرینگر کے مضافاتی علاقہ صورہ میں پولیس اور فوج نے ایک مکان کا محاصرہ کیا جس کے بعد وہاں موجود مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کی۔ پولیس کے سربراہ کے راجندرا نے دعویٰ کیا کہ اس تصادم میں دو مجاہدین مارے گئے۔ ترال میں ہونے والے دھماکے میں سات شہری زخمی ہوگئے جن میں سے ایک چل بسا۔ تشدد کی سطح میں اضافہ ایسے وقت ہوا ہے جب کشمیر میں انتخابات کے دو مراحل مکمل ہوچکے ہیں، تیسرے مرحلے کے تحت بارہ مولہ اور اوڑی میں 9 دسمبر کو ووٹنگ ہوگی۔ بھارتی وزیر دفاع موہن پاریکر نے کہا کہ ’ہو سکتا ہے کہ یہ حملے انتخابات کی وجہ سے کئے گئے ہوں۔گھرے ہوئے باقی عسکریت پسندوں کو بھی ختم کیا جائے گا۔ بھارتی فوج کے بریگیڈیئر محمود نے بتایا کہ اس حملے میں ایک سینئر افسر سمیت آٹھ فوجی اور تین پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔ پاکستان کو اس طرح کے حملے روکنے میں پہل کرنی چاہئے اور اگر اسے روکنے میں کوئی مشکل آرہی ہے تو اسے بھارت سے بات کرنی چاہئے، ہم اس کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ایسا کیوں ہے کہ سرحد پار کرکے جو حملہ آور آتے ہیں، یہاں تباہی برپا کرتے ہیں، وہ پاکستان میں ہی گھروں میں چھپے ہوئے ہیں، انہیں چھپا کر رکھا گیا ہے۔ کیا پاکستان کی کوئی جوابدہی نہیں بنتی؟ بھارتی فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ چھ مسلح شدت پسند دو الگ الگ گروہوں میں ایل او سی عبور کر کے ا±وڑی پہنچے اور وہاں ایک گروپ آرٹلری ڈویژن کے اندر داخل ہوا جب کہ دوسرے گروپ نے ا±س وقت حملہ کیا جب فوج کی مزید کمک جائے واردات پر روانہ کی گئی۔ فوج کے ایک افسر نے بتایا: ’یہ ایک مربوط اور منظم حملہ ہے۔ جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ، ترال اور شوپیان علاقوں میں بم حملے کئے گئے۔ پلوامہ میں ایک بم حملہ کیا گیا جس میں ایک نیم فوجی افسر مارا گیا، چار دیگر زخمی ہوگئے۔ اس حملے کی ذمہ داری مسلح گروپ جیش محمد نے قبول کی ہے۔ بعض مبصرین کہتے ہیں کہ بی جے پی کی کشمیر میں سیاست کے بعد شدت پسند گروپوں نے کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ نریندر مودی پیر سرینگر میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کر رہے ہیں۔ مودی کی آمد اور انتخابات کے پس منظر میں مسلح حملوں میں تیزی کو سکیورٹی اداروں نے تشویش ناک قرار دیا ہے۔ پولیس اور فوجی افسروں کا کہنا ہے: ’کشمیر میں جو سکیورٹی نظام ہے اس میں پولیس، فوج اور نیم فوجی اداروں کا مشترک کور گروپ ہے جو سلامتی کی صورت حال پر قابو پانے کے لئے حکمت عملی ترتیب دے رہا ہے۔‘قابل ذکر ہے کہ کشمیرکے انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے لئے بی جے پی نے ہمہ گیر مہم شروع کر رکھی ہے نریندر مودی، امیت شاہ اور راج ناتھ سنگھ متعدد بار وادی کا دورہ کر چکے ہیں۔ بعض مبصرین کہتے ہیں کہ بی جے پی کی طرف سے کشمیر میں شدید سیاست کے بعد شدت پسند گروپوں نے کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔اس حملے کے بعد بھارت نے پہلے ہی پاکستان پر الزامات عائد کرنا شروع کردئیے ہیں اور پاکستان سے کہا ہے کہ وہ دراندازی کو روکے۔ آپریشن کی کمان کرنے والے سینئر بھارتی افسر نے کہا ہے کہ خیال کیا جاتا ہے کہ حملہ آور پاکستان سے آئے، وہ ایسے گیٹ سے داخل ہوئے جس کی سڑک کنکریٹ سے نہیں بنی۔ مارے جانے والے جے سی او لیفٹیننٹ کرنل سنکلپ کمار کا تعلق 24 پنجاب رجمنٹ سے ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردوں کو پناہ دی، وہ بھارت کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیاں روکے۔
کشمیر/ حملہ







مزیدخبریں