اسلام آباد : محفل الٹانے پر 4 منتخب حکومتی نمائندوں کا پولیس پر تشدد، مقدمہ درج اور خارج

اسلام آباد (وقائع نگار) وفاقی دارالحکومت کے تھانہ شالےمار کی حدود مےں پولیس اہلکاروں پر تشدد اور غل غپاڑہ کرنے کے الزام مےں3 ارکان قومی اسمبلی اور اےک اےم پی اے کے خلاف مقدمہ درج، بعد میں سیاسی دباو¿ پر خارج کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ رات پولیس کو اطلاع ملی کہ اسلام آباد کے علاقے ایف ٹین کے ایک گھر میں ہلڑ بازی جاری ہے جس مےں کچھ پارلےمنیٹرےنز موجود تھے شور شرابے کے خلاف رہائشےوں کی شکاےت پر متعلقہ تھانہ کے پٹرولنگ آفےسر اے اےس آئی سہےل نے پولےس نفری کے ہمراہ چھاپہ مارا تو گھر مےں موجود پارلےمنٹیرےنز جو مبےنہ طور پر قابل اعتراض سرگرمیوں مےں مصروف تھے۔ پارلےمنٹرےنز نے پولےس کی مداخلت پر مزاحمت کی اور پٹرولنگ آفےسرکو تشدد کا نشانہ بھی بنا ڈالا جو زخمی ہوا۔ پولےس ذرائع کے مطابق جن ارکان قومی اسمبلی کے خلاف مقدمہ درج کےا گےا، ان مےں حکمران جماعت کے اےم اےن اےز رضا حیات ہراج اور نجف عباس سیال اور اےم کےو اےم کے سنجے پروانی پنجاب سے مسلم لےگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی چودھری گل زمان کے نام شامل تھے تاہم ان ارکان نے اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات کو رد کردےا ہے۔ تھانہ شالیمار میں چاروں ارکان اسمبلی کے خلاف شراب نوشی، کارسرکار میں مداخلت، پولیس اہلکاروں پر تشدد کی دفعات کے تحت مقدمہ ایف آئی آر نمبر 361درج کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمے میں 186,506،427 اور 356 کی دفعات لگائی گئیں۔ بعدازاںاسلام آباد پولیس کے سینئر عہدیدار نے نوائے وقت کو بتایا کہ گزشتہ روز رات کو سیکٹر ایف ٹین فور میں پیش آنے والا واقعہ معمولی نوعیت کا تھا جسے بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔ پارلیمنٹرینز کے خلاف تھانہ شالیمار میں اس واقعہ سے متعلق کوئی ایف آئی آر در ج نہیں کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس اپنی سکن بچانے کے لئے نہ صرف مقدمے کے اندراج کئے جانے سے انکاری ہوگئی ہے بلکہ رات گئے تک مقدمہ خارج کرنے کے بھی احکامات جاری کردیئے گئے ہیں جس میں مسلم لیگ (ن) کے تین پارلیمنٹرینز کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مزید برآں آئی این پی کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے پوش سیکٹر ایف ٹین میں پولیس اہلکاروں نے ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے سجائی گئی محفل الٹ د۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ایف ٹین فور کے ایک گھر میں مسلم لیگ(ن) کے ایم این اے نجف سیال، رضا حیات ہراج، متحدہ قومی موومنٹ کے سنجے پروانی اور مسلم لیگ(ن) کے رکن پنجاب اسمبلی گل زمان غل غپاڑہ کر رہے تھے،اہل محلہ نے گل غپاڑے اور شور و شرابے سے تنگ آکر پولیس کو اطلاع کر دی جس پر تھانہ شارلیمار کے اے ایس آئی نے دیگر پولیس اہلکاروں کے ہمراہ چھاپہ مارا تو اس دوران چاروں ارکان اسمبلی شدید غصے میں آگئے اور پولیس پر تشدد شروع کر دیا۔ ایم این ایز اور گارڈز کے تشدد کے نتیجے میں اے ایس آئی زخمی ہوگیا جسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ارکان اسمبلی نے شدید اشتعال میں پولیس والوں کی وردیاں پھاڑ کر انہیں وہاں سے بھگا دیا۔ ارکان اسمبلی کی طرف سے پولیس اہلکاروں کو سنگین تنائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں، تمہاری ہمت کیسے ہوئی جو ڈیرہ پر چھاپہ مارا، ہم قانون بناتے ہیں تم ہمیں ہی قانون سکھانے آ گئے ہو، تمہیں وہ سبق سکھائیں گے جو تم پوری عمر نہیں بھول پاﺅ گے۔

ارکان تشدد








ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...