لاہور (سپیشل رپورٹر) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران قوم کے جسم سے خون کا آخری قطرہ بھی نچوڑ لینا چاہتے ہیں، بیرونی دوروں پر اربوں روپے خرچ کئے گئے مگر آج تک کسی کو یہ نہیں بتایا گیا کہ اس سے حاصل کیا ہوا۔ وزیراعظم خاندان کے افراد اور دوستوں کا جہاز بھر کر سیر سپاٹے کو نکل جاتے ہیں اورکہا جاتا ہے کہ بڑے کامیاب دورے ہورہے ہیں وزیراعظم کے دوروں پر اٹھنے والے اخراجات سے کئی ترقیاتی منصوبے مکمل کئے جا سکتے تھے۔ ملک میں سالانہ ہونے والی چار ہزار ارب روپے کی کرپشن پر قابو پا لیا جائے تو نئے ٹیکس لگانے اور بیرونی قرضے لینے کی ضرورت نہ پڑے۔ حکمران خود انحصاری کا باعزت راستہ اپنانے پر تیار نہیں اور قوم کو بھکاری بنانے پر تلے ہوئے ہیں۔ ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کریں گے۔ کشمیر کا مسئلہ حل ہونے تک بھارت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکتے۔ کشمیری عوام پاکستان کا یوم آزادی ہم سے زیادہ جوش و خروش سے مناتے ہیں لیکن وزیراعظم بھاگ بھاگ کر کشمیری مسلمانوں کے قاتل مودی سے ہاتھ ملاتے ہیں۔ پشاور کے اتفاق کڈنی ہسپتال کے دورہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو اور مقامی ہوٹل میں استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمران اپنے اللے تللوں کو پورا کرنے کیلئے عوام پر ٹیکسوں کا کوڑا برساتے ہیں، جس سے عام آدمی پس کر رہ گیا۔ بدترین مہنگائی سے لوگوںکو دو وقت کی روٹی کے لالے پڑ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک پر ایک استحصالی اور طبقاتی نظام مسلط کردیا گیا ہے جس میں عام آدمی پر تعلیم، صحت، روزگار اور انصاف کے دروازے بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک دیانتدار قیادت اسمبلیوں میں نہیں پہنچتی عام آدمی کے دُکھوں اور پریشانیوں میںکمی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے خون کے بدلے بھارت سے تجارت منظور نہیں، ہم ایسی تجارت اور کرکٹ پر لعنت بھیجتے ہیں جس میں عزت، غیرت اور خود مختاری کو بیچ دیا جائے۔ بھارت کے ساتھ کرکٹ، دوستی بس، شوبز آور آلو ٹماٹر کی ڈپلومیسی ناکام ہو چکی، وفاقی حکومت کے نئے ٹیکسوں کو مسترد کرتے ہیں۔