کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ + اے ایف پی+ ایجنسیاں) پشین کے گاﺅں حرمزئی میں سکیورٹی فورسز کے سرچ آپریشن کے دوران جھڑپ میں کالعدم تنطیم سے تعلق رکھنے والے اور سول ہسپتال پر حملے کے ماسٹر مائینڈ سمیت 5 دہشت گرد ہلاک جبکہ کئی کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ گزشتہ روز پشین میں سکیورٹی فورسز نے حرمزئی میں کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی، دہشت گردوں کی فائرنگ سے 2 سکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے جبکہ جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد ہلاک اور کئی کو حراست میں لے لیا گیا۔ دہشت گردوں کے ٹھکانے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔ حراست میں لئے گئے دہشت گردوں کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام منتقل کردیا گیا ہے جبکہ صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سانحہ 8 اگست کے ماسٹر مائنڈ جہانگیر بادینی عرف امیر صاحب فورسز کے ساتھ مقابلے میں اپنے 4 ساتھیوں سمیت مارا گیا دہشت گردوں کی کمین گاہ سے بھاری تعداد میں اسلحہ خودکش جیکٹ بھی برآمد کر لی گئی۔ اے ایف پی کے مطابق سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ جھڑپ میں مارے جانے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے جو کہ داعش اور القاعدہ کیلئے کام کر رہے تھے۔ علاوہ ازیں خضدار کے علاقے زیری میں سکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کیا۔ سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک ایف سی اہلکار زخمی ہوگیا۔ کارروائی میں کالعدم تنظیم کے 10 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ملزمان سے 9 ایس ایم جیز، 6 رائفلیں، مواصلاتی آلات اوردیگر تخریبی مواد برآمد کرلیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب سکیورٹی فورسز نے پشین میں آپریشن کے دوران 5 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے دہشت گردوں 30 سے 40 کلو بارودی مواد اور خودکش جیکٹ برآمد کر لی ہلاک دہشت گرد جہانگیر بدینی کالعدم تنظیم کا سرغنہ تھا دہشت گرد سول ہسپتال حملے میں ملوث تھے۔ دہشت گرد کمپاﺅنڈ میں ہی بارودی موادتیار کرتے تھے۔ بم بنانے والی فیکٹری بھی پکڑی گئی، سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے دیگر دہشتگرد بھی سول ہسپتال حملے میں ملوث تھے جن میں سانحہ کا ماسٹر مائنڈ بھی مارا گیا۔ جہانگیر بادینی 8 اگست کے حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا جہانگیر بادینی نے دو ساتھیوں کے ساتھ ملکر بلال انور کاسی کو بھی شہید کیا بلال انور کاسی کو شہید کرنے والے دیگر 2 دہشت گرد بھی اس کارروائی میں مارے گئے ہلاک دہشت گردوں نے بیرسٹر امان اللہ کی ٹارگٹ کلنگ بھی کی اسی گروہ نے سبزل روڈ پر تین ایف سی اہلکاروں کو بھی شہید کیا، اسکے علاوہ کرانی روڈ پر فائرنگ کرکے چار خواتین کو قتل کیا۔ علاوہ ازیں کوئٹہ کے سول ہسپتال دھماکے کے خودکش حملہ آور کی شناخت ہوگئی۔ خودکش حملہ آور کی شناخت احمد علی اعوان کے نام سے ہوئی ہے۔ نجی ٹی وی کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ احمد علی اعوان کی عمر 39 سال اور کوئٹہ کا رہنے والا تھا۔ احمد علی اعوان کی شناخت ڈی این اے کے ذریعے ممکن ہوئی باپ اور بھائی کا ڈی این اے احمد علی اعوان سے میچ کر گیا۔
5 دہشت گرد ہلاک