چنائی (نیوز ڈیسک + اے ایف پی + نوائے وقت رپورٹ) بھارتی ریاست تامل ناڈو کی وزیراعلیٰ جے للیتا جے رام کا گزشتہ روز 68 برس کی عمر میں انتقال ہوگیا، انکی موت سے تامل ناڈو کے لاکھوں غریب اپنی ”اماں“ سے محروم ہو گئے۔ جے للیتا کو مختلف عوارض کے باعث ستمبر میں چنائی کے اپالو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ اب تک زیر علاج تھیں۔ انہیں اتوار کی شام دل کا دورہ پڑا تھا جس کے بعد انکی حالت تشویشناک ہو گئی۔ اتوار کی رات کو تو بی بی سی نے جے للیتا کے انتقال کی غلط خبر بھی چلا دی تھی۔ دوسری طرف اے آئی ڈی ایم کے کے تمام اہم عہدیداروںاور جے للیتا کابینہ کے وزراءکو ہسپتال طلب کرلیا گیا اور جے للیتا کے بعد اونپئر سلوام کو وزیراعلیٰ بنانے کے اعلامئے پر دستخط لئے جاتے رہے۔ انہوں نے جے للیتا کی وفات کے بعد رات ایک بجے وزیراعلیٰ کا حلف اٹھا لیا۔ ادھر تامل ناڈو میں تازہ حساس صورتحال اور بدامنی پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر اہم مقامات اور عمارتوں کے گرد ہزاروں پولیس اور سکیورٹی کے اہلکار متعین کردیئے گئے۔ اپالو ہسپتال کے باہر بھی سینکڑوںاہلکار متعین رہے جے للیتا کے انتقال کی خبر سنکر سینکڑوں افراد دھاڑیں مار مار کر روتے ہوئے سڑکوں اور گلیوں میں نکل آئے اپالو ہسپتال کے باہر بال نوچتی اور روتی ہوئی خواتین کا جم غفیر جمع ہو گیا۔ ریاست تامل ناڈو میں 3 روز کے سوگ کا اعلان کر دیا گیا تعلیمی ادارے 3 روز تک بند رہیں گے۔ واضح رہے کہ جے للیتا 1948ءمیں پیدا ہوئیں۔، نے اپنی والدہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اداکارہ کی حیثیت سے تامل فلموں میں 60 کی دہائی میں قدم رکھا اور پہلی مرتبہ اس وقت کے مشہور ہیرو ایم جی رام چندرن کے ساتھ پہلی مرتبہ ہیروئن آئیں۔ جے للیتا نے 1968ءمیں دھرمیندر کے ساتھ اردو ہندی فلم عزت میں بھی کام کیا۔ انہوں نے 140 فلموں میں کام کیا جس میں 28 جی رام چندرن کے ساتھ تھیں۔ جی رام چندرن نے ڈی ایم کے کے نام سے سیاسی جماعت بنائی اور تامل ناڈو کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے انہوں نے جے للیتا کو سیاست میں کھینچ لیا اور پارٹی کا پراپیگنڈہ سیکرٹری بنا دیا۔ ڈی ایم کے کو اے آئی اے ڈی ایم کے کر دیا گیا تھا جے للیتا نے 87 میں جی رام چندرن کے مرنے کے بعد اسکی بیوہ جانکی سے سخت مزاحمت کے بعد پارٹی کا کنٹرول حاصل کیا اور پیچھے مڑ کر نہ دیکھا وہ غریب عوام کے لئے کئی فلاحی سکیمیں متعارف کرانے کے باعث ہر دلعزیز شخصیت اختیار کر گئیں لوگ انہیں اماں کہنے اور دیوی کی طرح پوجنے لگے 22 ستمبر کو انہیں چنائی کے اپالو ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں وہ موت کے وت تک زیر علاج تھیں۔ جے للیتا 1991ءمیں تامل ناڈو کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ منتخب ہوئیں۔ 2014ءمیں انہیں عدالت نے ناجائز اثاثوں کے کیس میں 4 سال کے لئے جیل بھجوا دیا۔ 2015ءمیں وہ رہا ہوئیںاور ضمنی الیکشن میں جیت کر وزیراعلیٰ بنیں۔ اس برس ریاستی الیکشن میں انہیں پھر کامیابی ملی اور پانچویں مرتبہ وزیراعلیٰ بنیں۔
جے للتا
جے للیتا کا انتقال‘ تامل ناڈو کے لاکھوں غریب ”اماں“ سے محروم
Dec 06, 2016