ملتان (نامہ نگار خصوصی) جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما اور سینیٹر مولانا حافظ حمد اﷲ خان نے انکشاف کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے پانچ مستقل ممبرز ممالک کے درمیان اس خطہ میں دنیا کی بہت بڑی عالمی جنگ ہونے والی ہے جو ہمارے خطہ کو متاثر کرے گی‘ دینی مدارس کا اسلحہ یا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے‘ پاناما میں 500 لوگ ہیں مگر فیصلہ ایک فیملی کے خلاف آتا ہے طالبان کو مولوی یا مدرسے نہیں ریاست نے تسلیم کیا تھا آنے والے الیکشن میں کے پی کے میں پی ٹی آئی نظر آتی دکھائی نہیں دے رہی اگر الیکشن صاف و شفاف ہوئے تو جمعیت علماء اسلام (ف) سرحد‘ بلوچستان میں کامیاب ہو جائے گی۔ حافظ حمد اﷲ خان نے مزید کہا کہ انڈیا افغانستان کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے لیکن ہم امریکہ کے ساتھ تو دوستی کر رہے ہیں اس کے چیلے بھارت کے خلاف ہمارا دوسرا موقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان سیاسی قیادت نے نہیں بنایا بلکہ سیاسی و عسکری قیادت نے مل کر بنایا اور بلوچستان حکومت کو بھی یہ اختیار دیا کہ ناراض بلوچوں سے مذاکرات کئے جائیں اس سلسلے میں ہم نے برہمداغ بگٹی سے دو مرتبہ بات کی اور برہمداغ بگٹی نے بھی کہا کہ وہ مذاکرات کیلئے تیار ہیں پھر بات آگے کیوں نہیں بڑھی ہم سیاستدانوں کو گالیاں پڑتی ہیں لیکن جرنیلوں کو کون گالی دے سکتا ہے‘ کسی میں جرأت نہیں ہے مشرف نے احتساب کا نعرہ لگایا لیکن کرشن کرنے والوں کو ساتھ لے کر چلے جن میں چودھری شجاعت ‘ چودھری پرویز الٰہی سمیت دیگر شامل ہیں ایم کیو ایم کی پرویز مشرف نے 9 سال تک سرپرستی کی‘ کالعدم تنظیموں کی سرپرستی کون کر رہا ہے‘ تربیت کون کر رہا ہے‘ ان کے سرپرستوں کو عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا فیصلہ تاریخی ہے لیکن نوازشریف کا فیصلہ حقیقی ہو سکتا ہے تاریخی نہیں ہو سکتا۔
حافظ حمداﷲ