لاہور/اسلام آباد (کامرس رپورٹر+ خبرنگار+ نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کی شرح نمو 5.3 فیصدسالانہ ہے جو جلد ہی بڑھ کر 6 فیصد سے تجاوز کر جائے گی، چین پاکستان اکنامک کوریڈور دنیا کے لیے ترقی و خوشحالی کے نئے دروازے کھول رہا ہے، پاک چین دوستی ستاروں سے بلند اور سمندروں سے گہری ہے۔ لاہور چیمبر کے زیر اہتمام تیسری سی اے سی پاکستان نمائش میں حصہ لینے والوں کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہمیں دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا ہوگا، قرضوں اور امداد پر انحصار کرنے کے بجائے بیرونی تجارت بڑھانا معاشی مسائل کا حل ہے، انہوں نے کہا 2013ء میں معاشی حالت درست نہیں تھی لیکن آج صورتحال بہت بہتر ہے۔1947سے 2013ء تک 16000میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی لیکن موجودہ حکومت نے اپنے دور میں 7000میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی جبکہ مزید تین ہزار میگاواٹ بجلی بھی جلد سسٹم میں آجائے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت نے بجلی اور گیس کے بحران پر قابو پانے کا وعدہ پورا کردیا ہے، حالیہ برسوں میں پاکستانی معیشت مضبوط، امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی، نواز شریف کسی ادارے سے ناراض نہیں، ان کا موقف اصولی ہے، ہم جمہوری کوششیں جاری رکھیں گے ، جمہوریت کو پٹڑی سے اترتا دیکھنے کے خواہشمند ناکام ہوں گے۔ اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا حکومت نے بجلی اور گیس کے بحران پر قابو پا لیا ہے۔ حالیہ برسوں میں پاکستان کی معیشت مضبوط ہوئی جبکہ امن و امان کی صورتحال میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت شرح نمو پانچ اعشاریہ تین فیصد ہے، رواں مالی سال اسے بڑھا کر چھ فیصد تک لے جائیں گے۔ حکومت وسائل کے بہتر استعمال کے لئے پالیسیاں ترتیب دے رہی ہے لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا نواز شریف کسی ادارے سے ناراض نہیں، ان کا موقف اصولی ہے، ہم جمہوری کوششیں جاری رکھیں گے جبکہ جمہوریت کو پٹڑی سے اترتا دیکھنے کے خواہشمند ناکام ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا منتخب وزیر اعظم مدت پوری نہیں کر پاتا جبکہ آمر طویل عرصے تک مسلط رہتے ہیں۔ آئی این پی کے مطابق پمز ہسپتال کے دورہ کے دوران احسن اقبال نے دھرنے میں زخمی پولیس اہلکار اسرار تنولی کی عیادت کے موقع پر کہا حکومت کی طرف سے تحریک لبیک کے دھرنے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکار اسرار تنولی کو جرات و بہادری دکھانے پر 5لاکھ روپے نقد دئیے جائیں گے ان کے علاج کے تمام اخراجات حکومت اٹھائے گی۔ واضح رہے کہ فیض آباد دھرنے میں اسرار تنولی سکیورٹی اہلکار کو بچاتے ہوئے زخمی ہوئے تھے۔ خبرنگار کے مطابق پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے تحت پائیدار ترقی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی اور امن وقت کی اہم ضرورت ہے جس کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ سی پیک جیسے بڑے ترقیاتی منصوبے پاکستان ہی نہیں بلکہ پورے جنوبی ایشیا کے لیے امن اور پائیدار ترقی کا باعث بنیں گے۔ انہوں نے کہا سی پیک کوئی سازش نہیں بلکہ یہ خطے کو باہم مربوط کرنے کا ذریعہ ہے اور یہ خطے کی معیشت کے بہترین مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا ہماری حکومت نیشنل گرڈ میں 7000میگا واٹ بجلی کا اضافہ کر چکی ہے اور آئندہ چھ ماہ کے دوران مزید 300میگا واٹ کا اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار میں اضافے سے ملک میں معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی۔ انہوں نے کہا ہمیں سیاسی کی بجائے ایک معاشی قوم کے طور پر ابھرنے کی ضرورت ہے۔احسن اقبال نے دعوی کیا کہ اس وقت ہماری شرح ترقی 5.3 فیصد سالانہ ہے جو جلد ہی بڑھ کر 6فیصد سے تجاوز کر جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کئی طرح کے دباؤ کا سامنا رہا تاہم بین الاقوامی برداری ہماری معاشی ترقی سے متعلق اعتماد کا اظہار کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا صنعتوں کی حیثیت اب بین الاقوامی ہو گئی ہے اور ہمیں اس پہلو کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح سرمایہ کاری کی نوعیت بھی اب عالمی ہو چکی ہے اور ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ اب معلومات پر پہرے نہیں لگائے جا سکتے۔ قبل ازیں ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عابد قیوم سلہری نے اپنی گفتگو میں کہا کہ آج پورا جنوبی ایشیا ایک جمہوری خطہ ہے اور یہاں ماضی کی جامد معیشت کی جگہ انہتائی متحرک معیشت لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اختیار عوام کا ہے کہ وہ فیصلہ کریں کہ ان کے حکمران کون ہونے چاہئیں اور انہیں کس طرح کے طرز حکمرانی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم غربت میں خاطر خواہ حد تک کمی لانے میں کامیاب رہے ہیں مگر ساختی سطح پر عدم مساوات اب بھی موجود ہے اور معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ امیر اور غریب کے درمیان تفاوت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ سال 2000کے بعد پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار میں کمی واقع ہوئی ہے جو اس سے قبل بھارت سے زیادہ تھی اور اب بنگلہ دیش بھی پاکستان کو پیچھے چھوڑ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پالیسیوں کے درست نفاذ کی ضرورت ہے اور اچھی حکمرانی اور شمولیتی ادارے پاکستان میں معاشی ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ سابق سفیر شفقت کاکا خیل نے قبل ازیں کانفرنس میں شرکت کرنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہا جبکہ اس موقع پر ایس ڈی پی آئی کی 25ویں سالگرہ سے متعلق دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔ اس موقع پر ایس ڈی پی آئی کی کئی مطبوعات کی رونمائی بھی کی گئی۔
نوازشریف کسی ادارے پر ناراض نہیں‘ جمہوریت کو پٹڑی سے اترتا دیکھنے کے خواہشمند ناکام ہونگے: احسن اقبال
Dec 06, 2017