سوئس حکومت نے بینک اکاﺅنٹس سے متعلق معاہدے کی توثیق کر دی : معاون خصوصی وزیراعظم

اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف اختیارات کے غلط استعمال کا نیا کیس نیب کو بھجوادیا گیا ہے، ان کی اہلیہ کے نام لندن میں فلیٹ ظاہرنہیں تھا، اس پر بھی نیب نواز شریف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنا رہا ہے اور اس حوالے سے تمام شواہد نیب کو بھجوادیے ہیں۔جبکہ نواز شریف نے پچیس ذاتی دورے سرکاری خرچ پر کیے اس کے شوائد بھی نیب کو بھجوا دئیے ہیں ،سوئٹزرلینڈ نے پاکستان کے ساتھ معاہدے کی توثیق کردی ہے جس سے تمام سوئس بینکوں کی تفصیلات مل سکیں گی۔سوئٹزرلینڈ پاکستان کی شرائط پرمعاہدہ کرنے پر رضامند ہے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ دو طرفہ معاہدے سے تمام سوئس بینکوں کی تفصیلات مل سکیں گی، اہم معلومات 4 سے 6 ہفتوں میں مل جائیں گی، 5،6 سال اس معاہدے پر دستخط نا کرکے وقت ضائع کیا گیا،شہزاد اکبر کا کہناتھا کہ معاہدے کے تحت پرانی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، جرمن اتھارٹی سے بھی معلومات کے حصول کے لیے رابطہ کرلیا جب کہ برٹش ورجن آئی لینڈ کے ساتھ بھی معاہدے پر دستخط کرنے کا فیصلہ کیا۔برطانیہ سے کرپشن کے مقدمات کھلوانے کا معاہدہ ہوچکا ہے۔شہزاد اکبر نے بتایا کہ سابق صدر آصف علی زردای کے خلاف سوئس میں جو کیس تھا وہ سابق اٹارنی جنرل ملک عبدالقیوم کے خط کے بعد بند ہو چکا ہے ،تاہم جے آئی ٹی سابق صدر کے خلاف جعلی اکاونٹس کی تحقیقات کر رہی ہے اس کی رپورٹ بھی جلد سامنے آ جائے گی ،جعلی اکاونٹس میں بھی بہت سی چیزیں سامنے آ جائیں گی۔نواز شریف نے عمرہ کے علاوہ برطانیہ ،ہانگ کانگ، جدہ اور سعودی عرب کے پچیس زاتی دورے کیے اور اس میں بھی انہوں نے عوام کے ٹیکس کا سرکاری پیسہ خرچ کیا اس کی تمام تفصیلات بھی نیب کے حوالے کر دی گئی ہیں جبکہ سابق وزیر اعظم کے دور کے اخراجات سے متعلق معلومات پہلے ہی نیب کو بھجوا دی گئی ہیں ۔اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کہا کابینہ کی تبدیلی کے حوالے سے وزیراعظم تمام وزراءکی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کریں گے۔ وزیر اعظم نے جنوبی پنجاب صوبے کے سوال کے تناظر میں مڈ ٹرم کی بات کی تھی لیکن میڈیا اس کو اور رنگ دے رہا ہے مڈٹرم الیکشن کی کوئی صورت حال نہیں ہے میڈیا جیسے چائیے اسے پیش کرئے یہ میڈیا کی صوابدید ہے۔غربت کے خاتمے کے لیے ایک ادارہ قائم کیا جا رہا ہے جس کا سربراہ اشفاق حسن کو بنایا جا رہا ہے۔
شہزاد اکبر

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...