لاہور(حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی ترین کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب کی نمائندگی کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان سپر لیگ کی چھٹی ٹیم خریدنے کے عمل کا حصہ بنا ہوں۔ نئے سیٹ اپ میں باقاعدہ طور پر کسی ریجن کے انتخابی عمل میں شامل ہو کر کرکٹ کے انتظامی امور کا حصہ بھی بننا چاہتا ہوں۔ملتان سلطانز کے بجائے کوئی اور ٹیم ہوتی تو شاید اتنی دلچسپی نہ لیتا۔ خواہش ہے کہ ملتان سلطانز کی ٹیم خریدنے میں کامیاب ہو جاوں۔ اگر پی ایس ایل کا حصہ بننے میں کامیاب ہوئے تو اس طرح ہم گراس روٹ لیول پر کھیل کے فروغ کے لیے زیادہ بہتر اور موثر انداز میں کامیاب کر سکتے ہیں۔ وہ نوائے وقت کے ساتھ خصوصی گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں گراس روٹ لیول پر کرکٹرز کو کھیل کی بہتر سہولیات فراہم کرنیکا منصوبہ بنایا ہے۔ ہم نے نچلی سطح پر ہی کرکٹرز کو بہترین ماحول، کوچنگ اور میدان فراہم کرنے ہیں۔ کوئی نئی ٹیم یا سیٹ اپ بنانے کی ضرورت نہیں ہے پہلے سے موجود نظام کو ہی استعمال کرونگا۔ کلبز موجود ہیں انہیں بہترین سہولیات دیں گے بہترین کوچز کی خدمات حاصل کریں گے۔ کلب کرکٹ کی سطح پر ہی اچھے کوچز کی ضرورت ہوتی ہے۔ قومی ٹیم کھیلنے والے پچیس تیس سال یا اس سے بھی سینئر کرکٹرز کو کوچنگ کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ یہ ضرورت کلب کے بچوں کی ہے جسے ہم نے مکمل طور پر نظرانداز کر دیا ہے۔ہمارے نظام میں سب اچھے کوچز صرف قومی ٹیم کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں کیونکہ پیسے، شہرت اور عزت سب اس سطح پر ہے۔ دنیا کے دیگر ممالک میں ٹاپ کرکٹرز جونیئر ٹیموں کی کوچنگ کرتے ہیں تو ہمارے ہاں ایسا ممکن کیوں نہیں ہے۔ جنوبی پنجاب میں کھیل کے ذریعے لوگوں کی زندگیاں تبدیل کریں گے۔ لڑکیوں کو بھی بہترین سہولیات اور ماحول فراہم کریں گے۔ دیہات کے نوجوانوں میں بہت ٹیلنٹ ہے انہیں کھیل کے مواقع فراہم کر کے منفی سرگرمیوں سے بچایا جا سکتا ہے۔