دو تین سال بعد پاکستان سپر لیگ کے تمام میچز پاکستان میں ہونگے : احسان مانی

Dec 06, 2018

لاہور(حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ دو سے تین برس میں پاکستان سپر لیگ کے تمام میچز پاکستان میں ہونگے۔ چوتھے ایڈیشن کے پانچ میچ کراچی اور تین میچز لاہور میں ہونگے۔ لیگ کے آئندہ برس ہونیوالے ایڈیشن میں فرنچائز کو مالی نقصان کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔پاکستان سپر لیگ پر بہت محنت کی گئی اسے محنت سے کھڑا کیا گیا ہے سابق چیئرمین کو اسکا کریڈٹ جاتا ہے۔ ہم اسے اور بہتری کی طرف لیکر جائیں گے پی ایس ایل کے ذریعے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کا راستہ بھی ہموار ہو گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر کا اعلان چوبیس گھنٹے میںکر دیں گے۔نئے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے کم تنخواہ میں پی سی بی کے ساتھ کام کرنے کے لیے آ رہے ہیں۔ ایم ڈی اور ڈائریکٹر میڈیا کے عہدوں کے لیے ماہانہ تنخواہ انکے تجربے اور صلاحیتوں کے لحاظ سے زیادہ نہیں ہے۔راولپنڈی، کراچی اور فیصل آباد کے سٹیڈیمز میں بھی سہولتوں کو بہتر بنایا جایا گا۔ تاکہ وہاں پی ایس ایل اور انٹرنیشنل میچوں کا انعقاد ہو سکے۔ وہ نوائے وقت کے ساتھ خصوصی گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے کمرشل معاہدے اچھے ہو رہے ہیں۔ ٹائٹل سپانسر شپ لگ بھگ تین گنا زیادہ ہوئی ہے۔ میڈیا رائٹس کی مالیت بڑھانے کیلئے تاریخ میں توسیع کی ہے۔ دو تین نشریاتی اداروں سے بات ہوئی تھی اس معاملے میں بہترین نتائج حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ چیئرمین کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ کہ مینجنگ ڈائریکٹر کے لیے تجربہ کار افراد پر مشتمل کمیٹی قائم کی گئی تھی۔ کمیٹی میں ایک اچھی شہرت کے قابل اور آزاد ہیومن ریسورس سپیشلسٹ کو بھی شامل کیا گیا تھا۔ اسد علی خان اور اور جاوید ضیاء بھی کمیٹی کا حصہ تھے تین سو سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں نو افراد کو شارٹ لسٹ کیا گیا پھر یہ تعداد پانچ تک آئی کل تک اس کا حتمی فیصلہ کر لیں گے۔ ان دونوں عہدوں کے لیے بہترین اور قابل افراد کا انتخاب کیا گیا ہے اگر یہ لوگ اندرونی سیاست کا شکار نہ ہوئے، کام کرنے کا موقع ملا تو پاکستان کرکٹ کو بہت فائدہ ہو گا۔ ان لوگوں نے سارے پاکستان کی کرکٹ چلانی ہے ہم انہیں جو معاوضہ ادا کر رہے ہیں وہ زیادہ نہیں ہے۔ سمیع الحسن برنی بھی سمجھتے ہیں کہ اب پاکستان کرکٹ کی خدمت کرنی چاہیے۔اچھے منافع کے لیے فرنچائز ماڈل میں تھوڑا وقت لگتا ہے۔ انڈین پریمیئر لیگ میں بھی کئی سال بعد فرنچائز مالکان کو منافع ملنا شروع ہوا تھا مجھے یقین ہے کہ اس سال کسی فرنچائز کو مالی نقصان نہیں ہو گا۔چھٹی ٹیم کی بہتر قیمت کے لیے بھی پرامید ہیں۔پاکستان سپر لیگ کے انعقاد میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے لیگ کے چوتھے ایڈیشن کے بہتر نتائج کے حوالے سے پرامید ہوں۔

مزیدخبریں