ایگرو ایکسپورٹ پراسیسنگ زون ‘پلاٹس الاٹمنٹ میں بے ضابطگیوں کا انکشاف

کراچی(کامرس رپورٹر)سپر ہائیوے پر گڈاپ ٹاؤن میں سبزیوں،پھلوں اور پھولوں و ایگری مصنوعات کے فروغ اور بر آمدات کے منصوبے ایگرو ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں بے ضابطگیوں کا انکشاف ہو اہے جہاںغیر متعلقہ افراد کو پلاٹس کی الاٹمنٹ سامنے آئی ہے جبکہ دوسری جانب پراجیکٹ انتظامیہ کی جانب سے تعمیراتی سرگرمیاں شروع کرنے کیلئے الاٹیز پر غیر ضروری دباؤ کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق سپر ہائیوے پر کے ڈی اے اسکیم 33غڈاپ ٹاؤن دیہہ تھوامنگ میںسبزیوں،پھلوں ،پھولوں اور دیگر ایگری مصنوعات کے فروغ و بر آمدات کیلئے 50ایکڑ پر مشتمل ایگرو ایکسپورٹ پراسیسنگ زون کا منصوبہ بنایا گیا ہے جہاں محض ان کاشتکاروں اور بر آمد کنندگان کو کمرشل پلاٹس و شاپس الاٹ کی جانی تھیں جن کا تعلق سبزیوں ،پھلوں،پھولوں اور دیگر ایگری مصنوعات کی کاشت و پیداوار ،بر آمد اور فروغ سے ہے ،تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ایگرو ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میںبعض ایسے بااثر افراد کو بھی پلاٹس الاٹ کئے گئے ہیں جن کا پھلوں و سبزیوں اور ایگری کے کاروبار سے دور دور تک کوئی تعلق نہیںہے ،ذرائع نے مزید بتایا کہ ایسے افراد میںکراچی چیمبر کی ایک انتہائی با اثر شخصیت بھی شامل ہیںجن کے پاس نہ صرف پراسیسنگ زون میں2000اسکوائر یارڈ کا ایک پلاٹ ہے بلکہ وہ سبزی منڈی میںمنسوخ شدہ 187دکانوںمیںسے ایک دکان بھی انکی ملکیت میںہے جو انہوں نے کرائے پر اٹھارکھی ہے ،غیر قانونی طور پر ایگری ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میںکمرشل پلاٹ حاصل کرنے والی شخصیت میںٹیکسٹائل سیکٹر سے تعلق رکھنے والے ایک معروف شخص بھی شامل ہیںجن کا کاروبار ٹیکسٹائل کی صنعت سے وابستہ ہے،اس ضمن میںایگرو ایکسپورٹ پراسیسنگ زون کے پراجیکٹ ڈائریکٹر اعظم چنہ کا کہنا ہے کہ ان پلاٹس کی الاٹمنٹ سال2007میں اس وقت کے پراجیکٹ ڈائریکٹر مجتبیٰ مرزا کے دور میںہوئی ہے ،ہم اس امر سے آگاہ ہیںاور پراجیکٹ کے پہلے فیز کے ماسٹر لے آؤٹ پلان کی منظوری کے بعد اس معاملے کو بھی دیکھا جائیگا،تاہم ان پلاٹوںکی منسوخی کیلئے ابھی تک پراجیکٹ انتظامیہ کی جانب سے غیر قانونی طور پر پلاٹس حاصل کرنے والوں کو کسی قسم کے نوٹس ارسال نہیںکئے گئے ہیں،دوسری جانب ایگرو ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میںالاٹیز کو ان کے پلاٹس پر تعمیراتی سرگرمیاں شروع کرنے کے حوالے سے تنگ کئے جانے کی شکایات موصول ہوئی ہیں،اس ضمن میںبعض الاٹیز نے بتایا کہ پراجیکٹ کوآرڈینیٹر کی جانب سے ٹیلی فون پر الاٹیز کو تنگ کیا جارہا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے پلاٹس پر تعمیراتی سرگرمیوں کا آغاز کریںیا پھر پراجیکٹ انتظامیہ سے رابطہ کریں،الاٹیز نے الزام عائد کیا کہ ان پر پلاٹس فروخت کرنے کیلئے دباؤڈالا جارہا ہے ،اس حوالے سے الاٹیز نے نیب میںجانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ماسٹر لے آؤٹ پلان کی منظوری تاحال التواء کا شکار ہے اور ایسے میںالاٹیز پر دباؤ ڈالنا سراسر خلاف قانون ہے ،پراجیکٹ انتظامیہ سے پوچھا جائے کہ اس قدر بھاری رقم کی وصولی کے باوجود اب تک زون میںانفرا اسٹریکچر کی تعمیر اور دیگر یوٹیلیٹیز کی فراہمی کیوں نہ ہوسکی ہے ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...