تمام پولیس یونٹوں کیلئے نادرا کا ڈیٹا بیس سسٹم مفت ہونا چاہیے،فیصلہ

اسلام آباد(نیوزرپورٹر) نیشنل پولیس مینجمنٹ بورڈ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پولیس سے متعلق امور کے لئے تمام پولیس یونٹوں کے لئے نادرا کا ڈیٹا بیس سسٹم مفت دستیاب ہونا چاہیے، تمام پولیس اکائیوں کو یکساں پولیس وردی رکھنی چاہئے جس پر عمل درآمد کے لئے ورکنگ پیپر تیار کرنے کے لئے آئی جی پی سندھ کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی جائے گی،این پی ایم بی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ معلومات کا تبادلہ کرنے اور سیکیورٹی فورسز کے لئے آئندہ چیلنجوں کے لئے بین الصوبائی / مرکزی ڈیٹا بیس دستیاب ہوں، اس سلسلے میں تمام پولیس یونٹوں کے مابین ایک مفاہمت نامہ تیار کیا جائے گا ۔ جمعرات کو نیشنل پولیس مینجمنٹ بورڈ کا بارہواں اجلاس ڈی جی نیشنل پولیس بیورو ڈاکٹر اعجاز حسین شاہ کے زیر صدارت ہوا ،اجلاس میں مہمان خصوصی وفاقی وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ کے علاوہ اسلام آباد،آزاد کشمیر اور چاروں صوبوں کے پولیس سربراہان نے شرکت کی ،اجلاس میں ایم ڈی نیشنل پولیس فاونڈیشن سمیت دیگر سنئیر افسران بھی شریک ہوئے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پولیس سے متعلق امور (کیسز کی تفتیش وغیرہ کے لئے)کے لئے تمام پولیس یونٹوں کے لئے نادرا کا ڈیٹا بیس سسٹم مفت میں دستیاب ہونا چاہیے، تمام پولیس اکائیوں کو یکساں پولیس وردی رکھنی چاہئے جس پر عمل درآمد کے لئے ورکنگ پیپر تیار کرنے کے لئے آئی جی پی سندھ کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی جائے گی،این پی ایم بی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ معلومات کا تبادلہ کرنے اور سیکیورٹی فورسز کے لئے آئندہ چیلنجوں کے لئے بین الصوبائی / مرکزی ڈیٹا بیس دستیاب ہوں، اس سلسلے میں تمام پولیس یونٹوں کے مابین ایک مفاہمت نامہ تیار کیا جائے گا ۔ تمام پولیس اکائیوں کے ذریعہ بہادری کے ایوارڈ(کیو پی ایم اور پی پی ایم) کے لئے بروقت نامزدگی کو یقینی بنانا ہوگا اور بہادری میڈلز کیو پی ایم اور پی پی ایم سے وابستہ مالیاتی ایوارڈز کی یکسانیت کی ضمانت دی جانی چاہئے،این پی بی اس سلسلے میں قائدانہ کردار ادا کرے گی۔اس کے علاوہ اجلاس میں پولیس کے احتساب،مضبوط انویسٹی گیشن،شہروں میں پولیسنگ کے از سر نو ڈھانچے کی تشکیل سمیت دیگر امور پر غور کیا گیا،اجلاس میںقانونی اصلاحات اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے کیسوں کی تکمیل سے متعلق بھی مشاورت کی گئی ،پولیس سروس سٹرکچر،تنخواہوں،مراعات اور یونیفارم سمیت دیگر ویلفئیر کے امور بھی زیر غور لائے گئے ۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...