اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف مئیاں شہباز شریف نے پارٹی کے قائد میاں نواز شریف سے ’’ان ہائوس ‘‘ تبدیلی کے آپشن پر بات آگے بڑھانے کی اجازت حاصل کر لی ہے ۔میاں نواز شریف ان ہائوس تبدیلی یا قومی حکومت کے حق میں نہیں تھے لیکن اب ان کے موقف میں قدر ے لچک پیدا ہو گئی ہے ۔میاں شہباز شریف نے کھل کر ’’ان ہائوس‘‘ تبدیلی کے آپشن پر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے شروع کر دئیے ہیں پاکستان پیپلز پارٹی بھی ان ہائوس تبدیلی کے حق میں ہے لیکن جمعیت علما ء اسلام ( ف) کے امیر مولانا فضل الرحمنٰ ان ہائوس تبدیلی کی بجائے نئے انتخابات چاہتے ہیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کا اعلیٰ سظح کا وفد لندن پہنچ گیا ہے آج میاں شہباز شریف کے ساتھ ملاقات کرے گا پاکستان مسلم لیگ (ن) آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قانون سازی کی ’’ان ہائوس‘‘ تبدیلی سے مشروط کر دے گی پاکستان مسلم لیگ (ن) سے دبائو بڑھانے کے لئے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لئے مجوزہ قانون سازی پر حکومت سے کسی سطح پر مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) مقتدر حلقوں سے مولانا فضل الرحمنٰ سے کی گئی کمٹمنٹ پوری کرنے کا تقاضہ کرے گی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف فی الحال لندن میں قیام کریں گے میاں نواز شریف کے کچھ ٹیسٹ امریکہ میں ہونے ہیں امریکہ سے رپورٹوں کا انتظار ہے اس کے بعد فیصلہ نکیا جائے گا کہ میاں نواز شریف امریکہ جائیں گے کہ نہیں ۔ ذرائع کے بعد ان ہائوس تبدیلی کے لئے میاں شہباز شریف کے سرگرم عمل ہونے کے بعد حکومتی توپوں کا رخ ان کی طرف کر دیا گیا ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کا وفد اگلے ہفتہ کے اوائل میں لندن سے واپس آجائے گا