لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) سری لنکا کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی ہوم سیریز کے لئے قومی ٹیم کا اعلان ہفتے کے روز کیا جائے گا ۔ٹیم میں تین تبدیلیا ں یقینی ہیں ،قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق ہفتے کی دوپہر قذافی سٹیڈیم میں پریس کانفرنس میں ٹیم کا اعلان کریں گے۔ذرائع کے مطابق آسٹریلیا کے ہاتھوں کلین سویپ شکست کھانے والی قومی ٹیم سے امام الحق،حارث سہیل کے ساتھ عمران خان اور محمد عباس‘محمد موسیٰ کوڈراپ کئے جانے کا امکان ہے جبکہ فاسٹ باولر نسیم شاہ کو انڈر19 ورلڈکپ کے لئے جونیئر ٹیم کے کیمپ میں شرکت کے لئے ریلیز کئے جانے کا امکان ہے۔ دوسری جانب سمیع اسلم ،فواد عالم ،راحت علی‘عثمان شنواری کی ٹیم میں شمولیت کے قوی امکانات ہیں۔ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دوٹیسٹ میچوں کی سیریز 11دسمبر سے شروع ہوگی۔ذرائع کے مطابق پاکستان کی 15 رکنی ٹیسٹ ٹیم کو فائنل کر لیا گیا ہے، ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہو سکتی ہے، عابد علی، سمیع اسلم، شان مسعود، اظہر علی، بابر اعظم، فواد عالم، افتخار احمد، اسد شفیق، محمد رضوان، یاسر شاہ، شاہین شاہ آفریدی‘ راحت علی، کاشف بھٹی، نعمان علی‘عثمان خان شنواری شامل ہیں۔دورہ آسٹریلیا کے دوران موقع نہ ملنے والے عابد علی کے ساتھ شان مسعود اوپننگ کرتے نظر آئیں گے، ون ڈاؤن کی ذمہ داری ایک بار پھر قومی ٹیم کے کپتان اظہر علی سنبھالیں گے۔قومی ٹیم کی رنز مشین بابر اعظم کو چوتھے نمبر پر بیٹنگ کرائی جائے گی جبکہ قوی امکان ہے کہ پانچویں نمبر پر فواد عالم بیٹنگ کرتے ہوئے نظر آئیں، اسد شفیق ایک مرتبہ پھر چھٹے نمبر کے محاذ سنبھالیں گے۔ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان ساتویں نمبر پر ایک مرتبہ توجہ کا مرکز ہوں گے۔ دورہ آسٹریلیا میں شرمناک کارکردگی دکھانے والی قومی ٹیم کے رکن فاسٹ بائولر نسیم شاہ پشاور پہنچ گئے ہیں۔آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ سے چند روز قبل نسیم شاہ کی والدہ کا انتقال ہوا تھا، طویل مسافت اور پروازیں نہ ملنے کی وجہ سے وہ والدہ کی تدفین میں شرکت نہیں کرسکے تھے۔ ٹیسٹ سیریز ختم ہونے کے فوری بعد ان کی پہلی دستیاب فلائٹ کا انتظام کیا گیا جبکہ دیگر تمام کھلاڑی اور آفیشلز دبئی پہنچ چکے ہیں جہاں سے وہ آج اپنے اپنے شہروں کو پہنچیں گے۔فاسٹ بولر وقاریونس جمعہ کی شب لاہور کے لیے فلائٹ طے ہے۔ اسد شفیق، شان مسعود اور کاشف بھٹی دوپہر کو کراچی پہنچیں گے۔
سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ سیریز، قومی سکواڈ کا اعلان کل ہوگا
Dec 06, 2019