روس نے ایران کی یورینیم افزودگی کی سرگرمیوں پرمشترکہ تحقیقی منصوبہ معطل کردیا

روس کی سرکاری جوہری توانائی کمپنی نے ایران کے ساتھ ایک مشترکہ تحقیقی منصوبہ معطل کردیا ہے اور کہا ہے کہ اس نے یہ فیصلہ ایران کی جانب سے یورینیم کو افزودہ کرنے کی سرگرمیوں کی بحالی کے بعد کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کی سرکاری انتظام میں کام کرنے والی کمپنی ٹی وی ایل نے ایک بیان میں کہا کہ ایران نے فردو میں واقع تنصیب میں یورینیم کو افزودہ کرنے کی سرگرمیوں کو بحال کردیا ہے۔اس کے بعد اس تنصیب کا طبی مقاصد کی غرض سے تابکاری آئسوٹوپس کی تیاری کے لیے استعمال بالکل ناممکن ہو کر رہ گیا ہے۔اس نے بیان میں واضح کیا کہ یورینیم کی افزدوگی تیکنیکی طور پر طبی مقاصد کے لیے آئسو ٹوپس سے کوئی مطابقت نہیں رکھتی ہے ایران کو کمپنی کے ساتھ کام کرنے کی صورت میں یورینیم کی افزودگی کے لیے سینٹری فیوجز کو توڑ کر الگ کرنے کی ضرورت ہوگی اور طبی منصوبے پر کام جاری رکھنے کے لیے کمرے کو پاک وصاف کرنا ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...