بابری مسجد کی شہادت کو 28 برس مکمل، آر ایس ایس کی نگاہیں دیگر مساجد پر 

Dec 06, 2020

 اسلام آباد (عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) اترپردیش کے ایودھیا میں بابری مسجد کی شہادت کو 28 برس بیت گئے ہیں، بابری مسجد کی شہادت اور رام مندر کی تعمیر کے بعد اب آر ایس ایس کی نظریں وارانسی میں گیان واپی مسجد کو مسمار کر کے وشوا ناتھ مندر، متھرا میں عید گاہ مسجد کی جگہ کرشن مندر اور بنارس کی عالم گیری مسجد کی جگہ شیو مندر کی تعمیرپر گڑھی ہوئی ہیں۔ اس مقصد کے لئے آر ایس ایس بار بار بھارتی آئین میں عبادت کے مقام ایکٹ 1991 کے آئینی جواز کو چیلنج کر کے اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے، اس قانون کے مطابق 15 اگست 1947 کو بھارت میں مذہبی مقامات کی جو صورتحال تھی، اسے بدلا نہیں جا سکتا، اگرچہ رام مندر کی تعمیر کی ضمن میں اس قانون کی دھجیاں اڑا دی گئیں۔ آر ایس ایس نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر تو تعمیر کرلیا مگر اس حوالے سے اس کا بیانہ لڑکھڑا چکا ہے، نیپالی وزیراعظم نے متعدد بار دعویٰ کیا کہ اصل ایودھیا نیپال میں ہے، رام بھگوان نیپال کے تھوری میں پیدا ہوئے اور بھارتی ایودھیا پہلے ساکیت نامی شہر تھا۔ گذشتہ برس نومبر میں بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کی اجازت دی تھی اور انصاف کا خون کرنے والے بھارتی چیف جسٹس رنجن گگوئی کو انکی خدمات پر ریٹائرمنٹ کے بعد بی جے پی نے اپنے ٹکٹ پر راجیہ سبھا کا رکن بنا دیا۔ بابری مسجد شہادت کیس کے تمام مجرموں کو رہا کرنے پر بھی بھارتی مسلمانوں میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے، 28 سال بعد اس کیس کا فیصلہ سناتے یکم اکتوبر کو بھارتی سپریم کورٹ نے ایل کے ایڈوانی، اوما بھارتی، مرلی منوہر جوشی، سوامی چمیا نند سمیت تمام 32 مجرموں کو باعزت بری کر دیا تھا۔ اس مقدمے میں 49 ملزمان نامزد تھے مگر 17 اس طویل ترین سماعت کے دوران دنیا چھوڑ گئے اور باقیوں کو یہ کہتے ہوئے باعزت بری کر دیا گیا کہ ’’جو کچھ ہوا اچانک ہوا تھا اس لئے کسی کو سزا نہیں دی جا سکتی‘‘۔ آر ایس ایس کے رہنماؤں نے گذشتہ روز بھی اپنی ماہانہ ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں یہ مکروہ عزم ظاہر کیا کہ بنارس کی عالمگیری مسجد کو مسمار (شہید) کر کے اس کی جگہ 600 کروڑ کی لاگت سے شیو مندر تعمیر کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ پورے ہندوستان میں 3500 دیگر مسجدوں اور درگاہوں کی فہرست جاری کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ جلد ان تمام عبادت گاہوں کو مسمار کر دیا جائے گا۔ 

مزیدخبریں