کوٹ مٹھن،جام پور( نامہ نگار،نمائندہ خصوصی)پاکستان کے نامور جمہوریت پسند بزرگ سینئر سیاستدان نیشنل ڈیمو کرٹیک پارٹی کے سربراہ اور سابق نگران وزیراعظم میر بلخ شیر مزاری کے بھائی سردار شیر باز خان مزاری 90 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انکی نماز جنازہ ان کے آبائی گائوں روجھان مزاری ضلع راجن پور پنجاب میں ادا کی جا ئیگی۔ آپ 6 اکتوبر 1930کو روجھان میں پیدا ہوئے۔ تحریک قیام پاکستان کے دوران محترمہ فاطمہ جناح کے ساتھ بھر پور کردار ادا کیا۔ آزادی کشمیر تحریک میں فرنٹ لائن پر کام کیا۔ 1977 میں ضیاء آمریت کے مخالف اتحاد نو ستارے قومی اتحاد اور پھر نوابزادہ نصراللہ خان کے ساتھ ایم آر ڈی میں متحرک رہے۔ 1988 میں عملی سیاست سے دستبردار ہوگئے۔ شہرہ آفاق کتاب تحریر کی۔ سردار شیر باز خان مزاری نے دوشادیاں ایک نواب اکبر بگٹی کی بہن جبکہ دوسری حیدرآباد دکن کی شاہی خاندان میں کی۔ انہوں نے ایک بیوہ۔پانچ بیٹے اور ایک بیٹی سوگوار چھوڑی ہے۔ سردار شیر باز خان مزاری کی نماز جنازہ آج 6دسمبر گیارہ بجے بنگلہ میری کے گراؤنڈ میں ادا کی جائے گی اور انکے آبائی قبرستان گڑھ (انڈھیرے ) میں دفن کیا جائے گا۔ صدرِعارف علوی وزیراعظم عمران خان وزرائے اعلیٰ عثمان خان بزدار، جام کمال،سید مراد علی شاہ، شیریں مزاری، محمد شہبازشریف، سردار ذوالفقار کھوسہ ، مصطفیٰ کھر، شجاعت حسین ‘ پرویز الہی، سردار صفدر حسین خان مزاری، سردار ولی محمد خان مزاری، سردار شمشیر علی خان مزاری، سردار اویس خان لغاری ،سردار محمد جعفر خان لغاری، سردار نصراللہ خان دریشک،ایم پی اے شازیہ عابد ایڈووکیٹ، سردار محسن خان لغاری دیگر نے سابق وزیراعظم سردار میر بلخ شیر خان مزاری وان کے صاحبزادوں سردار شیرعلی خان مزاری سردار شیر کوہ خان مزاری سے دلی دکھ وتعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان کی سیاسی قومی سماجی خدمات کو زبردست خراجِ تحسین بھی پیش کیا ہے۔