لاہور (نیوز رپورٹر) معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب و ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے کہا ہے کہ این اے 133 میں نوٹوں کا جنازہ بڑی دھوم سے نکلا۔ الیکشن کو دو دو ہزار میں خریدا گیا۔ جنہیں پیسے دئیے گئے وہ بھی باہر نہیں نکلے۔ این اے 133 میں انتخاب کا پوسٹ مارٹم پہلے ہی ہو چکا تھا۔ گذشتہ روز اس کا عملی ثبوت بھی سب نے دیکھ لیا۔ ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی نہ ہونے کی وجہ سے ووٹرز نے الیکشن ہی مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹھپہ مافیا کے ماسٹر مائنڈز کو عوام نے بری طرح مسترد کر دیا اور بتا دیا کہ ووٹرز ان سے کس قدر متنفر ہیں۔ حسان خاور نے کہا کہ آئندہ انتخابات الیکشن اصلاحات کا ٹرائل ہوں گے۔ این اے 133 کا اصل رزلٹ ٹرن آؤٹ تھا۔ گذشتہ روز منہاج یونیورسٹی کے سالانہ کانووکیشن میں خطاب کرتے ہوئے حسان خاور نے مزید کہا کہ سیالکوٹ واقعہ ہمیں خود احتسابی کا درس دیتا ہے وہیں انصاف کی یاددہانی بھی کرواتا ہے۔ حسان خاور نے کہا کہ عدم برداشت کا رجحان معاشرے کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ تعلیمی ادارے سنٹر آف پیس ہیں۔ انہیں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ نوجوانوں کے درمیان مباحثوں کا اہتمام کرنا چاہئے جبکہ نوجوانوں کو بھی اپنے اندر برداشت کا مادہ پیدا کرنا اور اس پیغام کو اپنی نسلوں کو منتقل کرنا چاہئے۔ انہوں نے نوجوانوں کی ووکیشنل اور ٹیکنیکل ٹریننگ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ این اے 133 کے ضمنی الیکشن پر گفتگو کرتے ہوئے حسان خاور نے یہ بھی کہا کہ آج کی انتخابی صورتحال کے بعد بھی اگر پی ڈی ایم اپنا شوق پورا کرنا چاہتی ہے تو کرلے۔
ٹرن آؤٹ این اے 133 کا اصل رزلٹ: حسان خاور
Dec 06, 2021