اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف کی منگلا میں تقریر کے دوران وزیراعظم آزاد کشمیر کے ساتھ تکرار ہو گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف منگلا میں منصوبے کے افتتاحی تقریب کے موقع پرخطاب کر رہے تھے کہ کوہستان میں بجلی منصوبے کا اعلان کرنے پر وزیراعظم آزاد کشمیر کے ساتھ تکرار ہو گئی۔ پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے وزیراعظم کی تقریر کے دوران بولنے کی کوشش کی، جس پر شہباز شریف نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بیٹھ جائیں، بعد میں بات کریں گے۔ تاہم وزیراعظم آزاد کشمیر خاموش نہ ہوئے۔ دونوں وزرائے اعظم کے مابین تکرار کی ویڈیوز سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہو گئیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے منع کرنے کے باوجودوزیراعظم آزاد کشمیر خاموش نہ ہوئے اور انہوں نے احتجاجا اپنی بات جاری رکھنے کی کوشش کی۔ جس پر شہباز شریف نے انہیں دوبارہ کہا کہ بات کریں گے آپ سے۔ شہباز شریف نے اپنی تقریر دوبارہ شروع کی تو وزیراعظم آزاد کشمیر پھر بول پڑے، جس پر شہباز شریف نے انہیں کہا کہ پلیز، میری بات سنیں، آزاد کشمیر کے لیے، آپ سے بات کریں گے۔ وزیراعظم صاحب، آپ بیٹھیں، آپ سے بات کریں گے۔ وزیراعظم پاکستان کی جانب سے جب آزاد کشمیر کے لیے کسی منصوبہ کا اعلان نہیں کیا گیا تو وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان اپنی نشست سے احتجاجاً کھڑے ہو گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں ٹوکتے ہوئے خاموش رہنے، بعد میں بات کرنے اور بیٹھ جانے کا کہا۔ دوسری طرف بعد ازاں وزیراعظم آزاد کشمیر نے میر پور آزاد کشمیر ریسٹ ہا¶س میں ہنگامی پریس کانفرنس کی۔ سردار تنویر الیاس نے کہا کہ شہباز شریف کا رویہ ٹھیک نہیں، شہباز شریف نے دورہ منگلا کے دوران کشمیر پر بات نہیں کی۔ بعد ازاں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ واپڈا نے وزیراعظم آزادکشمیرکو تقریب کی اطلاع دی اور نہ ہی شرکت کی دعوت دی، واپڈاکے اہلکاروں نے ہمیں وزیراعظم شہباز شریف کے استقبال سے بھی روکا، اگرہم وزیراعظم پاکستان کا استقبال کرتے تو ان کی شان میں اضافہ ہوتا۔ تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر کے ڈی آئی جی اور کمشنر کو بھی پہچاننے سے انکار کر دیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مجھے تقریب میں بات کرنے کا موقع بھی نہیں دیا، ان کا رویہ چوہدری اور جاگیردار والا تھا۔ آزادکشمیر کے عوام کے ساتھ ہتک آمیز رویہ ناقابل قبول ہے۔
تکرار