ضلع کونسل کی بعض سکیموں کے ٹھیکے پول‘ ویڈیو منظر عام پر آ گئی

ملتان (خبر نگار خصوصی)  ضلع کونسل ملتان نے ترقیاتی منصوبوں کے ٹھیکے پول اور مقابلے کے ذریعے نیلام کر دیئے جبکہ پول کیے گئے ٹھیکوں پر سرکار کو کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا نیلامی سے پہلے ٹھیکیداروں نے آپس میں گٹھ جوڑ کر لیا جس کی وجہ سے 47 کروڑ مالیت کے ترقیاتی منصوبوں کے 62 کاموں پر 15 فیصد ٹینڈرز پول ہوگئے جبکہ کچھ ٹھیکے شیڈول ریٹ سے کم 35 فیصد پر الاٹ کئے گئے   ٹھیکہ داروں کی پول کی ویڈیوز بھی منظر عام پر آگئی سماجی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر سے ٹینڈرز منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔  ٹینڈرز کے دوران ٹھیکیدار کھلم کھلا اکٹھے ہونے والے پول کی رقم ایک دوسرے میں  تقسیم کرتے رہے بعض ٹھیکیدار چیک بکیں بھی ساتھ لائے تھے وہ پول کی رقم کے عوض ایک دوسرے کو چیک دیتے رہے ٹھیکے دار الطاف رحمانی موسیٰ بلڈر۔ اور اختر زمان کے ٹینڈر کو متنازعہ قرار دیا گیا جن کا فیصلہ نہیں ہوسکا۔ ضلع کونسل کے ٹھیکوں میں 10 سے 15 فیصد ٹھیکے پول ہوئے جبکہ کچھ ٹھیکے شیڈول ریٹ سے 35 فیصد تک کم پر بھی الاٹ کئے گئے۔ نیلامی کے دوران ٹھیکیدار بار بار مداخلت کرتے رہے ضلع کونسل کی جانب سے اس مد میں ایک ہزار سے زائد ٹینڈرز جاری کیے گئے جس سے 60 لاکھ روپے فیس کی مد میں وصول ہوئے  جبکہ ضلع کونسل ملتان انتظامیہ  کا کہنا ہے کہ ان کا پول کے معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے ٹھیکیدار آفس سے باہر یا جو وہ آپس میں ڈیل کرتے ہیں اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے اگر ٹھیکیداروں نے باہمی رضامندی سے پرچی سٹسم کے زریعے چند ٹینڈرز آپس میں تقسیم کر لیے ہیں اس سے ضلع کونسل کے کسی آفیسر کا تعلق نہیں ہے۔ ضلع کونسل میں بیک وقت رضا ہال میں ٹھیکوں کی نیلامی اور میڈیکل آفیسر اور ویمن میڈیکل آفیسر کے انٹرویو کا سلسلہ جاری رہا ۔اس دوران ٹھیکے داروں نے خواتین میڈیکل آفیسرز کے سامنے ایک دوسرے سے لڑائی جھگڑا اور گالم گلوچ شروع کردی جس کی وجہ سے کافی بد نظمی پیدا ہوگئی انٹرویو کے لیے آنے والی وویمن میڈیکل آفیسر نے میڈیا کو بتایا کہ انتظامیہ کو چاہیے تھا کہ کسی ایسے مقام پر انٹرویو لیتے جہاں ہم کو آسانی ہوتی مگر انتظامیہ نے ہمیں بلا کر یہاں پر تذلیل کی ہے نہ ہی کوئی بیٹھنے کا بندوبست تھا اور نہ ہی پینے کے پانی کا انتظام تھا۔ 

ای پیپر دی نیشن