اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) بھارتی حکومت نے امریکہ اور بھارت نواز افغان حکومت کے خاتمے کے بعد افغان عوام کے لئے اپنے دروازے بند کر دیئے، حالیہ دوشنبہ کانفرنس میں افغان انٹیلی جنس ایجنسی (این ڈی ایس) کے حکام بھارتی حکام سے شکوہ کناں نظر آئے۔ ذرائع نے ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ حال ہی میں دوشنبہ میں ہونے والی ایک کانفرنس میں افغان ایجنسی کے عہدیدار رحمت نبیل نے انکشاف کیا کہ افغان عہدیداروں اور افغان شہریوں کو دھوکہ دیتے ہوئے اور ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپتے ہوئے بھارت نے اپنے دروازے بند کر لئے۔ رحمت نبیل کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے افغان شہریوں کی 2500 درخواستوں پر صرف 300 ویزے جاری کئے حالانکہ ان میں افغان کے علاوہ ہندو اور سکھوں کی بھی کثیر تعداد شامل تھی۔ رپورٹ کے مطابق افغان عہدےدار کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے افغان حکام اور شہریوں پر اپنے دروازے بند کردینا اور اس مشکل صورتحال میں بھی پاکستان کا افغان شہریوں کی بھرپور مالی امداد اور دیگر شعبوں میں کی جانے والی معاونت پاکستان کی افغان دوستی اور افغانیوں کے ساتھ مخلص ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ رپورٹ کے مطابق رحمت نبیل نے یہ انکشاف بھی کیا کہ بھارتی ایما پر افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوئی جو کہ پاکستانی موقف کی تائید ہے۔ دوسری جانب پاکستان میں ہزاروں افغان طلبا و طالبات پاکستانی حکومت کی جانب سے دی جانے والی اسکالرشپس پر زیر تعلیم ہیں۔ذرائع کے مطابق30 نومبر 2022 کو پاکستان کی بہترین ٹیکنیکل یونیورسٹی اور پاکستانی سفارتخانے میں 300 افغان طلبا کو سرٹیفیکیٹ دیئے گئے۔ رپورٹ کے مطابق2011 سے اب تک تقریبا 2000 افغان طلبا کو انگریزی اور کمپیوٹر کی تعلیم دی جا چکی ہے۔ پاکستان نے افغانستان میں کئی تعلیمی ادارے جن میں لیاقت علی خان یونیورسٹی، علامہ اقبال فیکلٹی آف ہیومینیٹی، کابل یونیورسٹی اور سرسید پوسٹ گریجویٹ فیکلٹی آف سائنس کا ننگرہار یونیورسٹی کا قیام شامل ہیں۔ پاکستان میں افغان طلبا کو ہزاروں اسکالرشپ دی جا چکی ہیں اور 2022سے 2031 کو افغان نوجوانوں کو علامہ اقبال اسکالرشپ پروگرام کے تحت تعلیمی امداد فراہم کی جائیگی۔
بھارت / افغان عوام