انتہا پسند تاج محل کے پیچھے پڑ گئے، تاریخی مطالعہ کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنانے کا مطالبہ 


اسلام آباد (اے پی پی) انتہا پسند ہندو¶ں نے بابری مسجد شہید کرنے کے30 سال بعد اپنے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے تاریخی تاج محل کو میلی نظروں سے دیکھنا شروع کر دیا ہے، جس سے بھارت میں اسلامی ورثہ کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ وہ جھوٹے دعوے کر رہے ہیں کہ تاج محل کی ابتدا ہندو دور میں ہوئی۔ نریندر مودی کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ایک رہنما کی طرف سے دائر کی گئی۔ حالیہ رٹ پٹیشن میں تاج محل کی "حقیقی تاریخ کا مطالعہ" کرنے کے لئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کا مطالبہ کیا گیا ہے جس کا مقصد یونیسکو کے ثقافتی ورثے کی جگہ تاج محل کو ہندوﺅں کا ورثہ قرار دینا ہے۔ ایودھیا میں بی جے پی کے میڈیا سربراہ رجنیش سنگھ نے اپنی درخواست میں یہ عذر پیش کیا ہے کہ اس بات کو ثابت کرنے کے لیے کوئی "سائنسی ثبوت" نہیں ہے کہ مغل بادشاہ شاہ جہاں نے تاج محل تعمیر کیا تھا۔
تاج محل 

ای پیپر دی نیشن