بغداد(این این آئی)عراقی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ ملک کے شمال میں نینوی گورنری کے مشرق میں ترک زیلیکان بیس کو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔مشرقی دجلہ میں پیشمرگہ فورسز کے اہلکار سربست بابری نے کہا کہ کرد میڈیا نیٹ ورک(روودا)کی رپورٹ کے مطابق آٹھ کاتیوشا راکٹوں نے بیس کو نشانہ بنایا۔مقامی ویب سائٹس نے اطلاع دی ہے کہ نینوی کے دارالحکومت موصل کے مضافات میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔قبل ازیں ترکیہ کے اڈے کے آس پاس کے چار”گراڈ“راکٹ داغے گئے تھے جس کی عراقی سکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے۔ہفتے کے روز”لوا احرار العراق“گروپ نے ترکیہ کے اڈے کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔یہ بریگیڈ عراق میں کسی قیادت یا اسے اپنانے والی جماعت کے طور پر نہیں جانا جاتا لیکن یہ شمالی عراق میں تعینات ترک افواج کو نشانہ بنا کر سرگرم عمل تھا اور وہ بار بار ان ٹھکانوں پر بمباری کا اعلان کرتی ہے۔انقرہ اپنی سرحدوں کے قریب شمالی عراق میں تقریبا 40 فوجی مراکز اور اڈے رکھتا ہے، جہاں وہ 25 سال سے زیادہ عرصے سے کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کے جنگجوں کا پیچھا کر رہا ہے، جسے انقرہ اور اس کے مغربی اتحادی ”دہشت گرد“تنظیم قرار دیتے ہیں۔
عراق میں ترکیہ کے فوجی اڈے پرکاتیوشا راکٹوں سے حملہ
Dec 06, 2022