کراچی(نیوز رپورٹر)مشترکہ گروپس کمیٹی کی جانب سے پیرکو جامعہ کراچی میں پر امن احتجاج کیا گیا،احتجاج میں اساتذہ کے نو منتخب عہدیداران سمیت اساتذہ و ملازمین کی بڑی تعداد نے شرکت کی،اجلاس میں شرکا نے جامعہ کراچی میں جاری شدید مالی بد انتظامیوں پر تشویش کا اظہار کر تے ہو ئے بتایا کہ ماہِ دسمبر کے اوائل میں ملنے والی تنخواہ سے ملازمین جامعہ کراچی تا حال محروم ہیں، جبکہ جامعہ کراچی میں جاری داخلوں اور پرائیوٹ امتحانات کی صورت میں جمع ہونے والی خطیر رقم غائب ہے جس کا کوئی حساب نہیں مل رہا، اس کے ساتھ ساتھ حکومت سندھ کی جانب سے تا حال گرانٹ کا اجرا بھی نہ ہو سکا،ادائیگیاں نہ ہو نے کے باعث کئی اسپتالوں نے پینل بند کر دیے اس وجہ سے مریض ملازمین اور ان کے اہل خانہ میں علاج معالجے کی طرف سے شدید بے چینی پائی جا تی
ہے جبکہ میڈیکل کے ریمبرسمنٹ کے بلز بھی عدم ادائیگی کا شکارہیں،انجمنِ اساتذہ و ملازمین نے کل بروز منگل سے ہونے والے تمام کلاسوں اور امتحانات کے بائیکاٹ کااعلان کر دیا۔ شرکاءکا کہنا تھا کہ جامعہ کراچی میں داخلوں کا عمل جاری ہے اگر حکام بالخصوص حکومت سندھ نے تعلیم دشمنی کو خیر باد نہ کہا توشہر کراچی کے ہزاروں طلبہ و طالبات کا تعلیمی مستقبل تاریک ہونے کا اندیشہ ہے۔شرکاءنے مزید کہا کہ اس طرح کی مالی بد انتظامی جامعہ کراچی کی تاریخ میں آج تک نہیں دیکھی گئی ہے جس کی وجہ سے ملازمین جامعہ کراچی میں شدید مایوسی اور بے چینی پائی جا رہی ہے۔ شرکا نے انتظامیہ جامعہ کراچی اور حکومت سندھ سے اپیل کی کہ جامعہ کراچی میں جاری مالی بد انتظامی کا نوٹس لیں اور ملازمین کے یہ مسائل جلد از جلد حل کر نے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔
مشترکہ گروپس کمیٹی
داخلہ و امتحانی فیسوں کی مد میں جمع خطیر رقم غائب ہونےکا انکشاف‘ حکومت سندھ کی گرانٹ کا اجرا بھی نہ ہو سکا
Dec 06, 2022