بینک انتظامیہ نے صرف ہزاروں متاثرین کےلئے چار ایجنٹس مقرر کیے‘مرد خواتین سینٹر میں دھکے کھانے پر مجبور ہیں، انتظامیہ غائب 


سانگھڑ (نامہ نگار) ہزاروں روپے کٹوتی کے انکشافات یو بی ایل امنی انتظامیہ کے ناقص انتظامات ہزاروں مرد بیوہ خواتین بینیفیشری کے لئے چار ایجنٹس مقرر کیے گئے بینیفشریز کو پیسوں کی ادائیگی کے وقت رسید نہیں دی جارہی ناقص سیکےورٹی لیڈیز پولیس تک تعینات نہیں کی گئی رینجرز تعینات کر کے پوری رقم ادائیگی کی جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نوٹس لیں۔ متاثرین سانگھڑحکومت سندھ نے 2020برسات فلڈ متاثرین مرد اور بیوہ خواتین کے لئے فلڈ ریلیف فنڈ کی پہلی قسط جاری کی ہے پولی ٹیکنیکل کالج سانگھڑ میں فلڈ ریلیف فنڈ سینٹر قائم کیا گیا انتظامیہ نے قسط کی ادائیگی کے لئے ناقص انتظامات کیے جسکی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں مرد اور بیوہ خواتین مطلوبہ رقم لینے کے لئے سینٹر پہنچ گئیں۔ یو بی ایل اومنی انتظامیہ نے صرف ہزاروں متاثرین کے لئے چار ایجنٹس مقرر کیے ہیں جوکہ ناکافی ہیں مرد خواتین فلڈ ریلیف سینٹر میں دھکے کھانے پر مجبور ہیں بیشتر بینیفشریز کی رقم ڈیوائس میں شو نہ ہونے کی شکایات سامنے آئی ہیں اینجٹ مافیاءسرگرم ہو گئے پیسوں کی ادائیگی کی صورت میں بینیفشری متاثرین کو رسید تک نہیں دی جاری حکومت کے جانب سے بینیفشری کو برسات کے دوران ہونے والے کم یا زیادہ نقصانات کومدے نظر رکھتے ہوئے رقم جاری کی ہے جوکہ بلترتیب چھ ہزار سے لے کر 32 ہزار روپے ہے مگر یوبی ایل اومنی ایجنٹ مافیا مطلوبہ قسط میں ہزاروں روپے مبینہ طور پر کٹوتی کر رہے ہیں متاثرین نے یو بی ایل ایجنٹوں پر شدید تحفظات اور الزامات عائد کیے ہیں متاثرین بینیفشریز کا کہنا ہے کہ یوبی ایل ایجنٹ پچیس ہزار روپے کی جگہ چھ ہزار روپے تھما رہے ہیں جس کی رسید بھی جارہی نہیں کی جارہی اکثر ایجنٹوں کو رسید پرنٹ مشین آپریٹ کرنا نہیں آتی جبکہ بیشتر کے پاس پرنٹ مشین بھی نہیں ہے فلڈ سینٹر پر لیڈیز پولیس بھی تعینات نہیں کی گئی جس کی وجہ سے بیوہ خواتین دھکے کھا رہی ہیں سیکورٹی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی نوجوان متاثرین کھڑکیوں اور گرلوں پر چڑ گئے یوبی ایل ایجنٹوں کے علاوہ دیگر ایجنٹ مافیاز کی چاندی ہوگئی لسٹ میں نام چیک کرنے کے سو روپے بٹورے جارہے ہیں متاثرین نے شازیہ عطاءمری ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلڈ ریلیف 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...