اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے قابل ٹیکس آمدنی رکھنے کے باوجود ٹیکس نیٹ سے باہر آٹھ لاکھ نان فائلرز کو نوٹس جاری کردیئے۔ ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نادرا کے ساتھ ڈیٹا انٹیگریشن کے تحت پندرہ لاکھ کے لگ بھگ لوگوں کے بارے میں تفصیلات اکٹھی کی ہیں جن کی کراس میچنگ کی جارہی ہے جس میں قابل ٹیکس آمدنی رکھنے کے باوجود ٹیکس نیٹ سے باہر ہونے کے ٹھوس شواہد ملنے پر نوٹس جاری کئے جارہے ہیں۔ اس بارے میں پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی آئی ایم ایف کی ٹیکنیکل ٹیم کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے کہ ٹیکس نیٹ اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بڑھانے کیلئے مرتب کردہ منصوبے پر عملدرآمد شروع کردیا گیا۔ 145ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسز بھی فعال ہوچکے ہیں۔ ایف بی آر اور نادرا مل کر قابل ٹیکس آمدنی رکھنے کے باوجود ٹیکس نیٹ سے باہر لوگوں کا سراغ لگا رہے ہیں اور ان کی فہرستیں مرتب کرکے متعلقہ ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسز کو بھجوائی جارہی ہیں جہاں ڈسٹرکٹ ٹیکس آفس ان کے خلاف کارروائی کررہا ہے۔ ابتدائی طور پر نان فائلرز کو نوٹس جاری کئے جارہے ہیں جس کے بعد بھی جولوگ انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کروائیں گے قانون کے مطابق ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے بجلی، گیس کے کنکشن منقطع کردیئے جائیں گے اور ان کے نام پر جاری ہونے والی سمیں بھی بلاک کردی جائیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کے بجلی و گیس کے کنکشن اور سمیں ایف بی آر کے این او سی کے بعد بحال کی جائیں گی۔ ٹیکس پالیسی کے ذریعے مزید 10 سے پندرہ لاکھ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لا کر جون 2024 تک ٹیکس دہندگان کی تعداد 60 لاکھ تک پہنچائی جائے گی۔ علاوہ ازیں ایف بی آر نے 145 اداروں کو رئیل ٹائم ڈیٹا اینالیسز ریڈار سے منسلک ہونے کی ہدایت کر دی۔ نوٹیفکیشن میں وفاقی اور صوبائی محکموں سمیت بینکوں کو بھی نظام کے ساتھ منسلک ہونے کی ہدایت کی گئی۔