لاہور (خبرنگار) انسداد دہشت کردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے جناح ہائوس سمیت نو مئی جلائو گھیرائو کے 6 مقدمات میں شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانتیں بحال کروانے کی درخواست پر 19 دسمبر کو مزید دلائل طلب کرلئے۔ جج ارشد جاوید نے نو مئی مسلم لیگ ن کے آفس کو جلانے کے کیس میں ملزم رفاقت انجم کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی۔ عدالت نے ملزم کو دو لاکھ روپے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل نے نو مئی جلائو گھیرائو کا مقدمے میں آٹھ پی ٹی آئی رہنمائوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔ پولیس نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان پی ٹی آئی رہنما حافظ فرحت، مراد سعید، اعظم خان، حامد رضا، امتیاز احمد شیخ و دیگران روپوش ہیں۔ ملزمان کے خلاف تھانہ سرور روڈ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ علاوہ ازیں ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ کی نظر بندی کیخلاف درخواست پر پنجاب نگران کابینہ حکومت پنجاب سے نظر بندی برقرار رکھنے کی وجوہات طلب کرتے ہوئے سماعت آج تک ملتوی کردی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ 15 نومبر کو ڈی سی لاہور نے خدیجہ شاہ کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ پنجاب نگران کابینہ نے خدیجہ شاہ کی نظر بندی برقرار رکھی ہے۔ کابینہ کے فیصلے پر آٹھ ممبران کے دستخط ہونے ہیں، فیصلے کی کاپی اتنی جلدی نہیں ملے گی۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ کابینہ کے فیصلے کی کاپی درخواست گزار کو فراہم کی جائے۔ دریں اثناء جسٹس علی باقر نجفی نے صنم جاوید کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست پر دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت نے صنم جاوید کے وکیل کو ہدایت کی کہ آپ اپم پی او والا آرڈر چیلنج کر سکتے ہیں۔