پشاور، اسلام آباد (بیورو رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ خبر نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی) پشاور میں ورسک روڈ پر آئی ای ڈی دھماکے میں چار بچوں سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں 2 بچوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ دھماکہ نجی سکول کے سامنے سنٹرل میڈیا میں نصب بارودی مواد کے ذریعے کیا گیا۔ ایس پی ورسک ڈویژن ارشد خان کے مطابق دھماکے میں 4 کلو گرام بارودی مواد استعمال ہوا تھا۔ بلاسٹ کی نوعیت سے متعلق بی ڈی یو کی رپورٹ پر مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکا صبح 9 بج کر 10 منٹ پر ہوا۔ اس حملے کا ہدف کون تھا، یہ بتانا قبل ازوقت ہوگا۔ کرائم سین کی تحقیقات چل رہی ہیں۔ دوسری جانب ترجمان پشاور لیڈی ریڈنگ ہسپتال محمد عاصم نے کہا کہ ورسک روڈ دھماکے کے 4 زخمیوں کو ایل آر ایچ منتقل کیا گیا ہے جن میں تین زخمی بچے ہیں جن کی عمریں سات سے دس سال کے درمیان ہیں۔ کوئی زخمی سکول یونیفارم میں نہیں، سب راہگیر ہیں۔ دو زخمی بچوں کی حالت تشویشناک ہے۔ تمام زخمیوں کو فوری طبی امداد دی جارہی ہے۔ ترجمان ریسکیو 1122 بلال احمد فیضی کے مطابق دھماکہ میں لوکل 2 سوزوکیوں اور قریبی عمارت کے شیشے ٹوٹ گئے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس افسر فوری پہنچ گئے۔ پولیس اور سکیورٹی فورسز نے پورے علاقہ کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی‘ بلاول بھٹو‘ آصف زرداری‘ محسن نقوی‘ شیری رحمن نے دہشتگردی کی مذمت کرتے کہا منصوبہ سازوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں۔ سرفراز بگٹی نے کہا دہشتگرد معصوم بچوں کو نشانہ بنا کر بزدلی کا ثبوت دے رہے۔ ملوث ملزم عناصر کو قرار واقعی سزا دلائیں گے۔