مہاتمائوں کا گیان، بکری کہاں ہے؟

سائفر کیس میں پیشی کے موقع پر گریٹ خان کی اخبار نویسوں سے گفتگو ہوئی۔ گفتگو کیا تھی، یوں سمجھئے کہ گویا دبستاں کھل گیا۔ 
دبستاں نو منٹ کے لگ بھگ کھلا رہا۔ گریٹ خان نے عرفان کے دریا بہا دئیے۔ بدھ گیان میں درخت کے نیچے گوتم بدھ عرصہ دراز، سالہا سال بیٹھا رہا، پھر کہیں اسے گیان ہوا۔ گریٹ خان کی جیل میں ابھی پانچ مہینے کی مدّت بھی پوری نہیں ہوئی کہ انہیں گیان مل گیا۔ کس بات کا گیان؟۔ اس بات کا گیان کہ 9 مئی تو نواز شریف نے کرایا تھا، میرا یا میری پارٹی کا کیا لینا دینا۔ 
گیارہ مئی کو ، یعنی نو مئی کے دو دن بعد، گریٹ خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں یہ واشگاف اعلان کیا تھا کہ اگر مجھے دوبارہ گرفتار کیا گیا تو آدھے گھنٹے کے اندر اندر پھر ویسا ہی ردّعمل آئے گا جو 9 مئی کو آیا۔ یہ بیان اخبارات میں چھپا تھا۔ لگتا ہے کچھ مس رپورٹنگ ہو گئی۔ بیان شاید کچھ یوں تھا کہ اگر مجھے دوبارہ گرفتار کیا گیا تو نواز شریف آدھے گھنٹے کے اندر اندر وہی کچھ کرے گا جو اس نے 9 مئی کو کیا تھا۔ 
_____
صادق اور امین گریٹ خان کے اس بیان پْر از گیان کے بعد منظر نامہ ہی بدل گیا ہے۔ امکان ہے کہ پی ٹی آئی کے تمام وہ گرفتار شدگان جو 9 مئی کے سلسلہ ہائے واقعات میں پکڑے گئے تھے، آنے والے دنوں میں رہا کر دئیے جائیں گے اور ان کی جگہ مسلم لیگ کے اتنے ہی یا اس سے بھی زیادہ لوگ پکڑ لئے جائیں گے۔ خدا کو جان دینی ہے والے شہریار آفریدی کی جگہ رانا ثناء اللہ کو پکڑا جائے گا۔ صنم جاوید کو رہا کر کے حنا پرویز بٹ کو ان کے بجائے جیل میں ڈال دیا جائے گا اور حسان نیازی کو رہا کر کے ان کی جگہ حسین نواز کے وارنٹ جاری کئے جائیں گے۔ گریٹ خان پر حملوں کا ماسٹر مائنڈ ہونے کا مقدمہ واپس لے کر نواز شریف پر قائم کر دیا جائے گا۔ جیل میں عمر سرفراز چیمہ کی جگہ عطاء اللہ تارڑ لے لیں گے۔ 
_____
گریٹ خان کو دوران گیان یہ بھی معلوم ہوا کہ انہوں نے بشریٰ بی بی کا چہرہ پہلی پہلی تب دیکھا تھا جب وہ ان کے نکاح میں آئی تھیں۔ انہوں نے قرآن پاک پر حلف دیا کہ اس سے پہلے انہوں نے نظارہ رخِ روشن نہیں کیا تھا۔ 
گریٹ خان کے دیرینہ یار عون چودھری نے اس گیانی دعوے کو جھٹلایا ہے اور کہا ہے کہ وہ خود بشری بی بی کو بہت بار خان کے پاس لے کر گئے تھے اور ہر بار ان کے درمیان گھنٹوں راز و نیاز کی باتیں ہوتی تھیں۔ 
راز و نیاز کی باتیں چہرہ دیکھے بغیر بھی تو ہو سکتی ہیں۔ عین ممکن ہے کہ دوران راز و نیاز گریٹ خان کا چہرہ جھکا ہوا ہو یا وہ دیوار کی طرف دیکھ کر باتیں کر رہے ہوں یا دوران گفتگو ان کی نظریں موبائیل فون پر ٹکی ہوئی ہوں اور فون کی سکرین دیکھتے ہوئے راز و نیاز کے کئی گھنٹے منٹوں میں گزر گئے ہوں۔ 
عون چودھری کو گریٹ خان کا حلف جھٹلانے سے پہلے ان امکانات پر بھی غور کر لینا چاہئے تھا۔ 
_____
گریٹ خان کے دعوئوں کی تردید خاوند اول نے بھی کی ہے۔ خاوند اوّل نے کہا ہے کہ ان کی غیر موجودگی میں گریٹ خان ان کے گھر آ دھمکتے تھے اور کئی کئی گھنٹے ٹلتے ہی نہیں تھے۔ درحقیقت خاوند اوّل کو بھی دعویٰ جھٹلانے کی ضرورت نہیں تھی۔ گریٹ خان بطور مرید مرشد کے گھر آتے تھے ، اس میں خرابی ہی کیا ہے۔ 
اور اہل طریقت جانتے ہیں، مریدان باصفا دوطرز کے ہوتے ہیں۔ ایک وہ جن کی نظر مرشد کے چہرے سے ہٹتی ہی نہیں، مرشد کا چہرہ انوار و تجلیات کا مرکز ہوتا ہے، مرید اسی دید میں کھو جاتا ہے اور تیرے چہرے سے نظر نہیں ہٹتی، نظارے ہم کیا دیکھیں والی کیفیت ماحول پر مستولی ہو جاتی ہے۔ 
مریدان، باصفا کی دوسری قسم مرشد سے اتنی مرعوب ہوتی ہے کہ پلکیں جھکی کی جھکی رہ جاتی ہیں، ان کیلئے دید کی گستاخی ممکن ہی نہیں رہتی۔ گریٹ خان امکانی طور پر اس دوسری قسم کی صف سے تعلق رکھتے ہوں گے چنانچہ خاوند اوّل کو بدگمانی دور کر لینی چاہئے اور رہی یہ بات کہ کہیں نظر اٹھ گئی تو…؟۔ تو حسرت نے فرمایا تھا
پردہ نشیں نگاہ بھی پردہ نشیں کی ہے 
نکلی جو آنکھ سے، مرے دل میں اتر گئی 
_____
گریٹ خان نے سائفر کیس میں امریکی سفارت کار ڈونلڈ لو کو طلب کرنے کا اعلان کیا۔ گریٹ خاں کا یہ اقدام رعایتی ہے۔ وہ چاہتے تو امریکی صدر جوبائیڈن کو بھی طلب فرما سکتے تھے لیکن انہوں نے صرفِ نظر کیا۔ 
گریٹ خان کا حکم ہے، ڈونلڈ لو کو آنا ہی پڑے گا اور یہ قانون سدّراہ نہیں بنے گا کہ غیر ملکی سفارت کاروں کو عدالت میں طلب نہیں کیا جا سکتا۔ 
گریٹ خان نے سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کو بھی طلب کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ شاید ان کا خیال ہو گا کہ وہ نہیں آئیں گے، صاف منع کر دیں گے اور یوں ایک نیا نکتہ بیاں داغنے کو مل جائے گا کہ دیکھو، وہ نہیں آئے، انہیں آنے ہی نہیں دیا گیا، آتے تو میری بے گناہی کا ثبوت مل جاتا۔ 
لیکن حیرت ناک خبر مخبر حضرات یہ لائے ہیں کہ باجوہ صاحب آنے کو تیار ہو گئے ہیں۔ انہوں نے ساتھیوں کو بتایا ہے کہ ’’بھرا بیٹھا ہوں، عدالت جا کر سب کو بتا دوں گا‘‘ 
یعنی بیٹھے ہیں ہم تہیہ طوفاں کئے ہوئے والی کیفیت ہے۔ 
خدا نہ کرے یہ خبر سچ ثابت ہو…اس لئے کہ باجوہ نے جزوی یا کلی سچ اگل دیا تو بڑی مشکل ہو جائے گی۔ گریٹ خان کو اس بار لمبے گیان پر جانا پڑ جائے گا۔ 
_____
یہ تو گیان کی ایک منزل تھی۔ دوسرا پاؤں جو اس ڈگر پر رکھا تو یہ گیان بھی کھل سکتا ہے کہ 19 کروڑ پونڈ والے کیس میں مایہ ناز پراپرٹی ٹائیکون کے ساتھ ’’ڈیل‘‘ کی منظوری کس نے کی تھی…یعنی یہ انکشاف ہو سکتا ہے کہ منظوری کا فیصلہ تو نواز شریف کی کابینہ نے دیا تھا۔ القادر یونیورسٹی تو دراصل جاتی عمرہ میں ہے۔ خان اور خانم کا کچھ لینا نہ کوئی دینا۔ 
القادر ٹرسٹ کا ریفرنس دائر ہو گیا ہے، اس کا رخ بھی مڑ جائے گا اور نیب والے -19 ملین پونڈ کیس میں نواز شریف کو دھر لیں گے۔ 
_____
پیشی میں گریٹ خان کے ساتھ گریٹ قریشی (قینچیوں والی سرکار) بھی موجود تھے۔ ایک راز انہوں نے بھی منکشف فرمایا، کہا، میں مہاتما گاندھی بن چکا ہوں، مجھے کسی عہدے کی ضرورت نہیں۔ 
دیکھئے، کیا آتمک شکتی پائی ہے، مہاتما گاندھی ہونے کا 50 سال کا سفر 5 ماہ میں طے کر لیا۔ 
چلئے مہاتماجی ، باقی سارے گن اور چلن تو مہاتما کے آپ میں آ گئے، حلیہ بھی ویسا ہو گیا ہو گا، لیکن مہاتما کے پاس ایک بکری ہوا کرتی تھی جو ان کی پہچان تھی۔ آپ کی بکری کہاں ہے؟

ای پیپر دی نیشن