راولپنڈی (جنرل رپورٹر) بے نظیربھٹو شہید ہسپتال راولپنڈی میں بچوں کے وارڈ میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے باعث مسائل پیش آ نے لگے،10ماہ کی بچی دم توڑ گئی، وارڈ میں جگہ نہ ہونے اور بچوں کے والدین سے بحث کرنے والے ڈاکٹر کو معطل کرکے معاملے کی تحقیقات کیلئے 4رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ راولپنڈی کے بڑے سرکاری ہسپتال ہولی فیملی ہسپتال کی تزئین وآرائش کیلئے بند ہونے سے راولپنڈی کے دو بڑے ہسپتالوں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اور بے نظیر بھٹو شہید ہسپتال میں مریضوں کا رش بڑھ جانے سے مسائل سامنے آ رہے ہیں، وارڈ میں واہ کینٹ سے آنے والی شدید نمونیہ بخار میں مبتلا 10ماہ کی بچی علیزہ بھی زیر علاج رہنے کے بعد خالق حقیقی سے جا ملی، بچوں کے وارڈ میں ڈیوٹی پر مامور ڈاکٹر مدثر نے مریض بچے کے لواحقین کو کہا کہ یہاں پر گنجائش سے زیادہ بچے ہیں جگہ نہیں ہے ، آکسیجن اتنی ہے کہ بچوں کو لگی ہوئی ہے اور نہیں ہے میں کیا کروں، نوٹس میں لایا گیا تو انہوں نے اس نوٹس لیتے ہوئے ڈاکٹر مدثر کو معطل کرکے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ محسن نقوی نے بے نظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی کے چلڈرن وارڈ میں آکسیجن کی کمی کا نوٹس لے لیا۔