کریملن کے اعلان کے مطابق آج بدھ کو روسی صدر ولادیمیر پوتین سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے۔ اپنے اس دورے میں وہ ماسکو کےلیے اہم شراکت داری کو مضبوط بنانے، توانائی کے مسائل اور علاقائی پالیسی پر تبادلہ خیال کریں گے۔کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ صدر پوتین تیل کے شعبے میں تعاون کے مسائل کے علاوہ بین الاقوامی اور علاقائی مسائل، فلسطین اسرائیل تنازع اور دیگر امور پر بات چیت کریں گے۔کل منگل کو روسی صدر کے معاون برائے بین الاقوامی امور یوری اوشاکوف نے کہا تھا کہ روسی صدر اس ہفتے سعودی عرب اور امارات کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "یہ ایک ورکنگ دورہ ہوگا اور اس میں بات چیت بنیادی طور پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ہوگی‘‘۔روسی خبر رساں ایجنسی "سپوتنک" کے مطابق سعودی عرب کے دورے سے قبل روسی صدر ابو ظبی میں اماراتی قیادت سے ملاقات کریں گے۔انہوں نے وضاحت کی کہ پوتین دوطرفہ تعلقات، اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ اور بین الاقوامی سیاست کے علاوہ اوپیک + اتحاد کے فریم ورک کے اندر تیل کی پیداوار کو کم کرنے کے امور پر بھی بات کریں گے۔
اوشاکوف نے صحافیوں کو جنگ بندی کے قیام اور قیدیوں کے تبادلے کے بعد حقیقی تصفیہ شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب اہم چیز طویل مدتی جنگ بندی کا حصول ہے۔ ہم اب بھی ایک طویل مدت تک کی جنگ بندی تک پہنچنا چاہتے ہیں۔