چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے کہا ہے کہ عدلیہ نے آئین سے انحراف کا خاتمہ کرکے قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا۔

بھارت کےشہرحیدرآباد دکن میں سترہویں کامن ویلتھ لاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ تین نومبر دوہزار سات کو ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عدلیہ کے خلاف ایمرجنسی کا نفاذ کیا گیا،عدلیہ نے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کے خلاف جدوجہد جاری رکھی اورایمرجنسی کے نفاذ کو غیرآئینی قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جوڈیشری نے آئین سے انحراف کا خاتمہ کرکے قانون کی بالاستی قائم کی ہے جبکہ عدلیہ، وکلاء اورمیڈیا سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی کی مخالفت کے باوجود فوجی آمر اقتدارپر قابض رہا۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ آئین کے تحت منتخب حکومت سےہی گڈ گورننس قائم ہوتی ہے۔ جمہوری حکومت نے فوجی آمر کے فیصلوں کی توثیق کی اور نہ خاتمہ کیا ہے۔اس سے قبل بھارتی وزیراعظم نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ منموہن سنگھ نے کہا کہ ہمیں دہشتگردی ،غربت اور ماحولیات کے مسائل کا سامنا ہے۔ جس پر قابو پانے کے لیے دنیا کے سامنے نیا عالمی نظام جلد آنے والا ہے۔ بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترقی پزیر ممالک میں غربت اور محرومیاں کروڑوں لوگوں کومتاثر کررہی ہیں، تیز تر ترقی کے لیے قانون کی عملداری اورفوری انصاف ضروری ہے۔ کامن ویلتھ لاء گیمز میں دس ممالک کے چیف جسٹسز سمیت تریپن ممالک کے قانون دان شریک ہیں۔

ای پیپر دی نیشن