اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی کا کہنا ہے کہ نگران حکومت بجٹ نہیں بنا سکتی جبکہ مسلم لیگ (ن) کے اسحق ڈار کا کہنا ہے کہ نگران حکومت بجٹ بنا سکتی ہے اس میں کوئی قباحت نہیں۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ نیا بجٹ جمہوری حکومت ہی دے گی۔ آئین میں یہ آرٹیکل 86 موجود ہے جو کہتا ہے کہ اگر نیشنل اسمبلی تحلیل ہو اس صورت میں 4 ماہ کے اخراجات کئے جا سکتے ہیں۔ جب قومی اسمبلی وجود میں آئے گی تو آرٹیکل 82، 83 کے تحت بجٹ شیڈول بنا کر قومی اسمبلی کے سامنے رکھا جائے گا، کوئی ٹیکسیشن پارلیمنٹ منظوری کے بغیر نہیں ہو سکتی۔ عبوری حکومت کا کام ہر گز نہیں ہو گا کہ وہ نےا بجٹ دے۔ سوائے الیکشن کرانے کے عبوری حکومت کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں ہوتا۔ اسحق ڈار کا کہنا ہے کہ بجٹ تیاری نومبر میں شروع ہو کر اپریل میں مکمل ہو چکی ہوتی ہے، اگر قومی اسمبلی ہی موجود نہیں عبوری حکومت ہے تو بجٹ پیش کیا جا سکتا ہے، اس میں کوئی قباحت نہیں۔