وائٹ ہاؤس نےڈرون حملوں کو قانونی اور اخلاقی طور پر درست قرار دے دیا. پاکستان کی مخالفت. شیری رحمان کہتی ہیں ڈرون حملوں سےدونوں ممالک کے تعلقات کوخطرات لاحق ہیں.

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں جاسوس طیاروں کے حملوں پر اعتراضات کو رد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ڈرون حملے قانونی، اخلاقی اوردانشمندانہ ہیں، امریکا القاعدہ کے ساتھ حالت جنگ میں ہے۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکااپنےشہریوں کےتحفظ کےلئےڈرون حملوں کا حق رکھتا ہے۔ دوسری جانب امریکا میں پاکستانی سفیر شیری رحمان نے خبررساں ادارے سے انٹرویو میں کہا کہ ڈرون حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور پاکستان کی مرضی کے بغیر کیے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان جنگ میں پاکستان کا کردار نہایت اہم ہے اورپاکستان نے امریکا کی درخواست پر کئی طالبان رہنماؤں کو رہا بھی کیا ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان کو اس بات پر تشویش ہے کہ افغانستان سے امریکا کے انخلا کے بعد ویسی ہی صورتحال کا سامنا ہو گاجیسی دو دہائی پہلے تھی

ای پیپر دی نیشن