کراچی میں علماء نےٹارگٹ کلنگ کیخلاف آٹھ فروری کو ہڑتال کا اعلان کردیا جبکہ معروف عالم دین ڈاکٹر عبدالرزاق نےحکومت کوبھی غیرشرعی قراردےدیا ہے۔

جامعہ اسلامیہ بنوری ٹاؤن میں ستر سے زائد علماء کے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر مولانا عبدالرزاق اسکندر اور دیگر علماء کرام نے کہا کہ بے گناہ شہریوں اور علماء کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف جمعہ آٹھ فروری کو پرامن ہڑتال کی جائے گی۔ انہوں نے اپیل کی کہ اس روز اہالیان کراچی اپنا کاروبار بند رکھ کر ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرائیں،جامعہ اسلامیہ بنوری ٹاؤن کے مدرس مفتی عبدالمجید دین پوری سمیت 3 علماء کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے جامعہ بنوری کے مہتمم ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر نے کہا کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت میں ناکامی کے بعد حکمرانوں کے اقتدار میں رہنے کا شرعی جوازباقی نہیں رہا۔ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے قاری عثمان نے کہا کہ اگر علماء کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا اور اب کسی عالم دین کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی تو ملک بھر کے علماء کرام احتجاجا طلباء کو سڑکوں پر تعلیم دینا شروع کر دیں گے،قاری عثمان نے کہا کہ امن و امان میں ناکامی پر وزیر اعلٰی سندھ کو اخلاقی طور پر استعفٰی دے دینا چاہئے،وفاقی حکومت سندھ میں غیر سیاسی گورنر تعینات کر کے گورنر راج نافذ کرے۔ علماء کرام نے سپریم کورٹ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ کراچی میں علماء اور دینی مدارس کے طلباء کی ٹارگٹ کلنگ کا از خود نوٹس لے۔

ای پیپر دی نیشن