اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان اور افغانستان نے دہشتگردوں کی آمدورفت روکنے کیلئے انٹیلی جنس تعاون بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، یہ اتفاق رائے آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر اور ان کے ہم منصب افغان انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ مسعود اندرابی کے درمیان ون آن ملاقات میں ہوا ہے۔ ملاقات کی مزید تفصیلات کے مطابق چار فریقی اجلاس کے موقع پر آئی ایس آئی کے چیف جنرل رضوان اختر اور افغان انٹیلی جنس کے سربراہ مسعود اندرابی کے درمیان ون آن ملاقات ہوئی جس میں بارڈر مینجمنٹ اور دہشتگردوں کی آمد و رفت روکنے کیلئے انٹیلی جنس تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ اس سے پہلے افغانستان، پاکستان، امریکہ اور چین کے انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ حکام کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں افغان طالبان کے ساتھ امن عمل کی بحالی اور مذاکرات پر رضامند افغان طالبان دھڑوں سے متعلق معلومات کا تبادلہ کیا گیا، اس ملاقات کو دونوں ممالک کی ایجنسیوں کے درمیان اعتماد سازی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کے امکانات کی کوششوں کے سلسلے میں اہم پیش رفت تصور کیا جارہا ہے۔ افغانستان نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی (این ڈی ایس) کے سربراہ مسعود اندرابی اور پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس(آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر کے درمیان ملاقات کو دونوں ایجنسیز کے درمیان اعلیٰ سطح کے تعلقات کے حوالے سے اپنی نوعیت کی پہلی ملاقات تصور کیا جا رہا ہے ۔ دو گھنٹے مسلسل جاری رہنے والی ملاقات کیلئے امریکہ نے سہولت کار کردار ادا کیا چینی کے حکام اس میں مبصر کی حیثیت سے شریک تھے۔ ملاقات سے جڑے اہم ذرائع کے مطابق یہ بریک تھرو نہیں صرف ایک قدم ہے'۔ ان کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ اہم پیش رفت ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس کا پہلا مرحلہ بہت رسمی اور سخت تھا لیکن دوسرے مرحلے میں دونوں جانب سے پاکستانی خدشات کے حوالے سے دوستانہ ماحول میں بات چیت کی گئی۔ ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ 'آئی ایس آئی نے افغانستان کو کچھ شواہد فراہم کئے ہیں جو حملے میں ٹی ٹی پی کے ملوث ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں اور دیگر ایسے گروپس کی بھی جو افغانستان سے آپریٹ کررہے ہیں تاکہ پاکستان میں حالات خراب کرسکیں'۔ذرائع نے اجلاس میں چین کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کا کردار مثبت تھا۔یاد رہے کہ افغان امن مذاکراتی عمل کے حوالے سے چار رکنی تعاون گروپ کا اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہونے جا رہا ہے جس میں شامل افغانستان، پاکستان، امریکہ اور چین، طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل کے آغاز کیلئے روڈ میپ کو حتمی شکل دینگے۔دریں اثناء پاکستان افغانستان چین اور امریکہ کے انٹیلی جنس حکام کا اجلاس ہوا جس میں افغان مفاہمتی عمل افغان طالبان سے مذاکرات کی بحالی کے روڈ میپ اور علاقے کی سلامتی کے حوالے سے صورتحال پر بات چیت ہوئی۔