اسلام آباد (جاوید الرحمن ، نیشن رپورٹ) وفاقی حکومت گزشتہ ایک سال سے قومی سطح کے معاملات پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے میں ناکام رہی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے تقریباً 2ماہ قبل مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب کرنے کی سمری منظور کی مگر وفاقی حکومت اب تک اجلاس کے ایجنڈے پر صوبوں کو قائل نہ کر سکی ہے۔ حکومت نے 2015ء کے شروع میں کونسل کا اجلاس طلب کیا تھا اور اب حکومت سندھ کو اجلاس کے ایجنڈے اور وقت پر تیار کرنے کی کوشش کر رہی ہے، صرف اسی صوبے کو قائل کرنا باقی ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی حکومت اجلاس طلب کرنے میں تاخیر جان بوجھ کر کر رہی ہے تاکہ دیگر تنازعات سے بچا جا سکے۔ ذرائع نے کہا حکومت اس حوالے سے دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کر رہی، ایل این جی کا معاملہ کونسل کے اجلاس میں تاخیر کی وجوہات میں سرفہرست ہے، حکومت کی قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے دور حکومت کی نصف مدت میں کونسل کے 10 اجلاس کرے مگر حکومت نے اب تک صرف 5اجلاس طلب کئے ہیں۔ یہ اجلاس 23 جولائی 2013ئ، 31جولائی 2013ء ، 10 فروری 2014ئ، 29 مارچ 2014ء اور مارچ 2015ء میں طلب کئے گئے تھے۔