اسلام آباد (بی بی سی) اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف سوشل میڈیا پر پاکستان کے ایک خفیہ ادارے کے خلاف ویڈیو شیئر کرنے پر مقدمہ درج نہ کرنے کی درخواست پر اسلام آباد پولیس حکام کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ مقامی عدالت میں یہ درخواست کراچی کے رہائشی اور سول سوسائٹی کے ایک رکن خرم ذکی کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جامعہ حفصہ کے فیس بک پیج پر ایک پاکستانی خفیہ ایجنسی کے خلاف ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس کا مقصد فوج کے خفیہ ادارے کے خلاف فرقہ واریت کی بنیاد پر نفرت پھیلانا ہے۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اْنہوں نے اس سے متعلق تھانہ آبپارہ میں لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف مقدمہ درج کروانے کے لئے 29 جنوری کو درخواست دی تھی تاہم مقامی پولیس اس ضمن میں تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے اور ابھی تک اس بارے میں کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی۔ عدالت نے پولیس حکام سے 11 فروری تک جواب طلب کر لیا ہے۔ درخواست کی تفتیش پر مامور پولیس انسپکٹر میاں یوسف نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ اس معاملے کی چھان بین کر رہے ہیں۔