لاہور(خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف رات گئے بغیر پروٹوکول اچانک انجینئرنگ یونیورسٹی میں اورنج لائن میٹروٹرین پراجیکٹ ون ونڈو ادائیگی سینٹر پہنچ گئے اورنج لائن میٹروٹرین منصوبہ کے اراضی مالکان کو ادائیگی کے عمل کا تفصیلی جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ادائیگی مرکز میں موجود اراضی مالکان سے معاوضے کی ادائیگی کے بارے میں دریافت کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ اورنج لائن میٹروٹرین پراجیکٹ کے اراضی مالکان کو معاوضے کی ادائیگی کے عمل کی خود نگرانی کر رہاہوں۔ آئندہ چند روز میں اراضی مالکان کو معاوضے کی ادائیگی کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔ اراضی مالکان کو معاوضے کی وصولی میں کسی قسم کی مشکل پیش نہیں آئے گی۔ اراضی مالکان کو جائیدادوں کے معاوضے کی ادائیگی کے لئے 20 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ انجینئرنگ یونیورسٹی ون ونڈو ادائیگی مرکز میں موجود اراضی مالکان وزیراعلیٰ کو اچانک دیکھ کر حیران رہ گئے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے خواجہ احمد حسان اور دیگر افراد سے گفتگو کرتے ہوئے ادائیگی مرکز کے طریق کار اور فراہم کردہ سہولتوں پر اظہار اطمینان کیا۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کیلئے قائم معاوضے کی ادائیگی کے مراکز سے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے براہ راست رابطہ کیا اور اس ضمن میں سول سیکرٹریٹ میں ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس سے خطاب کیا۔ وزیراعلیٰ نے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے بیک وقت تین ادائیگی مراکز میں موجود اراضی مالکان ، وزراء ارکان اسمبلی اور انتظامیہ سے معاوضے کی ادائیگی پر پیش رفت کے بارے دریافت کیا۔ اراضی مالکان نے اپنی جائیدادوں کے معاوضے کی ادائیگی کیلئے شفاف اور تیز رفتار نظام وضع کرنے پر وزیراعلیٰ شہبازشریف کا شکریہ ادا کیا اور ادائیگی کے نظام اور معاوضے کے بہترین ریٹس دینے کے اقدام کو سراہا۔ اراضی مالکان نے وزیراعلیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آپ کی قیادت میں ہمیں اراضی کا بہترین معاوضہ مل رہا ہے ادائیگی مراکز میں آپ کی سیاسی و انتظامی ٹیم ہرممکن تعاون کر رہی ہے جس پر شکرگزار ہیں۔ وزیراعلیٰ نے انجینئرنگ یونیورسٹی، ٹھوکر نیاز بیگ اور گورنمنٹ کالج گرائونڈ، جین مندر کے ادائیگی مراکز سے بیک وقت براہ راست رابطہ کرکے ادائیگی کے عمل کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے یوم کشمیر کی تعطیل کے باوجود اراضی مالکان کو ان کی جائیدادوں کے معاوضے کی ادائیگی کا سلسلہ جاری رکھنے پر سیاسی و انتظامی ٹیم کو شاباش دی ،وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ اراضی مالکان کو ان کی جائیدادوں کے معاوضے کے طور پر ایک روز میں ایک ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئیں اب تک مجموعی طو رپر 2 ارب روپے سے زائد کی ادائیگیاں کی جا چکی ہیں اراضی مالکان کی سہولت کیلئے ادائیگی مراکز میں بینکوں کے کائونٹرز بھی بنائے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اراضی مالکان کو معاوضے کی ادائیگی کا عمل مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ادائیگی مراکز میں اراضی مالکان کیلئے تمام ضروری سہولتوں کی دستیابی ہمہ وقت میسر رہنی چاہیے وزرائ، ارکان اسمبلی انتظامی افسران تسلسل کے ساتھ ادائیگی مراکز کے دورے جاری رکھیں، انہوں نے کہا کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین کا منصوبہ مفاد عامہ کا عظیم منصوبہ ہے ،مخالفین کو عام آدمی کی ترقی و خوشحالی سے کوئی غرض نہیں۔ مفاد عامہ کے منصوبوں کے مٹھی بھر مخالفین پہلے کی طرح اب بھی ناکام رہیں گے پاکستان آگے نکل جائے گا ترقی کے دشمنوں کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔ پنجاب حکومت نے منصوبوں کی تکمیل میں شفافیت، اعلیٰ معیار اور تیز رفتاری کے نئے کلچر کو فروغ دیا ہے اور لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کا منصوبہ بھی شفافیت اور اعلیٰ معیار میں اپنی مثال آپ ہوگا جس سے لاکھوں غریب لوگ استفادہ کرکے باوقار طریقے سے اپنی منزل مقصود تک پہنچیں گے۔ انجینئرنگ یونیورسٹی کے ادائیگی مرکز میں صوبائی وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمن، ایم پی اے وحید گل، بائو اختر، ملک حبیب، کمشنر لاہور ڈویژن، گورنمنٹ کالج گرائونڈ جین مندر کے ادائیگی مرکز میں صوبائی وزیر بلال یاسین، ایم پی اے ماجد ظہور، ڈی سی او لاہور جبکہ ٹھوکر نیاز بیگ کے ادائیگی مرکز میں صوبائی وزیر رانا مشہود احمد، ایم این اے مہر اشتیاق احمد، ایم پی اے سیف الملوک اور دیگر موجود تھے۔مشیر خواجہ سلمان رفیق،خواجہ احمد حسان، ایم ڈی پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی اور دیگر حکام ویڈیو لنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ سے اجلاس میں شریک ہوئے ڈی جی ایل ڈی اے نے ماڈل ٹائون سے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ پنجاب سیف سٹیز پراجیکٹ امن عامہ میں مزید بہتری اور جرائم پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کرے گا اس منصوبے کو انتہائی پیشہ وارانہ انداز سے آگے بڑھایا جائے۔ امن و امان کی بہتری اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے وسائل کی کوئی کمی نہیں ۔ جرائم میں کمی کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ وقت کی ضرورت ہے سیف سٹیز پراجیکٹ کے تحت جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کر کے شہروں کو محفوظ بنایا جائے گااوریہ اہم منصوبہ مکمل ہونے سے نہ صرف جرائم کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی شر پسند عناصر پر کڑی نظر رکھی جاسکے گی-وہ ویڈیو لنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ میں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جس میں پنجاب سیف سٹیز کے منصوبے کے مختلف امور پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ نے منصوبے کے امور پر پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اہم منصوبے کے مختلف امور کو جس طرح آگے بڑھایا گیا ہے اس پر پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے حکام اور متعلقہ محکموں کے افسران کی کارکردگی قابل ستائش ہے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی اکبر ناصر نے منصوبے کے مختلف امور پر پیش رفت کے حوالے سے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی۔آئی جی پنجاب، صوبائی سیکرٹری داخلہ، پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے ایم ڈی، اعلیٰ حکام اور متعلقہ افسروں نے ویڈیو لنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ میں اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے شرکت کی۔ اجلاس میں پنجاب میں توانائی منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا کہ حکومت توانائی کے حصول کیلئے سستے ذرائع پر توجہ دے رہی ہے ۔ پنجاب میں گیس سے 3600 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے کارخانے لگانے کا کام تیزی سے جاری ہے توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے درست سمت میں سنجیدہ اقدامات کئے گئے ہیں۔ ساہیوال میں 1320 میگاواٹ کے کول پاور پلانٹ پر 50 فیصد سے زائد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے۔ وزیراعلیٰ نے نامور محقق، محدث و مفسر قرآن علامہ غلام رسول سعیدی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
شہباز شریف کا بغیر پروٹوکول دورہ، متاثرین اورنج ٹرین کو معاوضے کی ادائیگی کا جائزہ
Feb 06, 2016