لاہور/ دبئی/ کراچی (خبرنگار+ سٹاف رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت اور مونس الٰہی نے گزشتہ روز سابق صدر مشرف سے دبئی میں ملاقات کی ملک کی داخلی اور سیاسی صورتحال پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ معاملات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ شجاعت نے کہا اپوزیشن کو متحد ہونا چاہیے کیونکہ اس وقت نہ صرف ملکی بلکہ عالمی حالات بھی اس بات کے متقاضی ہیں کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو جائیں۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ ان کا دل پاکستان کے لیے دھڑکتا ہے اور وہ جلد از جلد وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔ کراچی سے سٹاف رپورٹ کے مطابق مشرف نے بھرپور انداز میں اپنی سیاسی سرگرمیاں شروع کردی ہیں اور حکومت مخالف مختلف جماعتوں پر مشتمل گرینڈ الائنس کی تشکیل سے متعلق دوبارہ متحرک ہوگئے ہیں۔ شجاعت سے ملاقات میں پانامہ لیکس، گرینڈ الائنس کی تشکیل، مسلم لیگ ن کے مقابلے میں لیگی دھڑوں کو متحد کرنا اور آئندہ انتخابات سے قبل مشترکہ طور پر سیاسی رابطے شروع کرنے اور دیگر معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اے پی ایم ایل کے ذرائع کے مطابق انہوں نے شجاعت سے کہا ہے کہ وہ جلد اپنا علاج مکمل کرنے کے بعد ڈاکٹروں کی اجازت کے بعد پاکستان واپس آرہے ہیں اور بھرپور انداز میں سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ آئندہ انتخابات میں مشترکہ جماعتوں کے سیاسی اتحاد سے حصہ لیا جائے۔ دریں اثنا مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیرپگارا نے بھی سابق صدر سے دبئی میں ملاقات کی۔ دونوں رہنماﺅں نے ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا پیرپگارا نے مشرف کی مزاج پرسی بھی کی اور ملک کسی سیاسی دنگل کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ملاقات سے پہلے پیرپگارا نے پرویزمشرف کو ٹیلی فون بھی کیا۔
مشرف/ شجاعت ملاقاتیں