اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نیشن رپورٹ+ آن لائن) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے غیر ملکی میڈیا سے انٹرویو میں کہا ہے کہ افغان جنگ کا فوجی حل ممکن نہیں۔ افغان حل کیلئے بالآخر افغانوں کو مذاکرات کی ٹیبل پر آنا ہی ہوگا۔ ستائیس افغان شہریوں کی واپسی معمول کا قیدیوں کا تبادلہ ہے۔ انہوں نے کہا نوازشریف کو وزیراعظم کے عہدہ سے نااہل قرار دئیے جانے کے بعد پاک فوج سے کشیدگی میں کمی آئی ہے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے واضح کیا ہے کہ امریکہ کیساتھ بات چیت اور انٹیلی جنس تعاون جاری ہے ، اتحادی سپورٹ فنڈ کی مد میں اب بھی پاکستان نے اربوں ڈالر وصول کر نا ہیں ، پاکستان کیلئے امریکہ کی فوجی امداد پہلے ہی نہایت معمولی تھی۔ وزیر اعظم نے ایک بار پھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافے کی پالیسی پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان سے مذاکرات میں پاکستان تعاون کیلئے تیار ہے۔ انھوں نے ایک بار پھر امریکی الزامات مسترد کرتے ہوئے کہاکہ سرحد پار افغانستان میں کارروائیاں کر نے و الے حقانی نیٹ ورک کے عسکریت پسندوں کی پاکستانی پشت پناہی کے کوئی شواہد نہیں۔انھوں نے 27افراد کی افغانستان حوالگی کو معمول کے مطابق قیدیوں کا تبادلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ افغان شہری تھے جن کی گرفتاری پاکستان میںعمل میں آئی اور یہ لوگ پاکستان میں کسی دہشت گرد حملے میں ملوث نہیں تھے ورنہ ہم اپنے ملک میں ان کیخلاف مقدمات چلاتے۔ اتحادی سپورٹ فنڈ کی مد میں اب بھی پاکستان نے اربوں ڈالر امریکہ سے وصول کر نا ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کیلئے امریکہ کی فوجی امداد پہلے ہی نہایت معمولی تھی۔