فاروق ستار ‘ عامر خان گروپ سینٹ ٹکٹوں کے لئے لڑ پڑے‘ الگ الگ اجلاس

کراچی(خصوصی رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ)ایم کیو ایم پاکستان میں پھر شدید اختلافات سامنے آگئے۔ مرکزی رہنمائوں نے سینیٹ کیلئے کامران ٹیسوری کو ٹکٹ دینے کے سلسلے میں مخالفت کردی۔ ڈاکٹر فاروق ستارنے ارکان اسمبلی اور رابطہ کمیٹی کے ارکان کو پی آئی بی رہائشٰ گاہ پر مدعو کرلیا تاہم عامرخان‘ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی‘ رئوف صدیقی‘ نسرین جلیل‘ وسیم اختر اور دیگر رہنما بہادرآباد آفس میں بیٹھے رہے۔ پی آئی بی میں اجلاس کے دوران کئی اہم رہنما اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان کے مطابق رابطہ کمیٹی متحد اور فیصلے پر قائم ہے۔ سینیٹر کی سیٹ کیلئے کامران ٹیسوری کے فیصلے پر فاروق ستار کا ساتھ نہیں دے سکتے۔ سربراہ ایم کیو ایم ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کچھ لوگ پارٹی پر قبضہ کرناچاہتے ہیں۔ ادھر بہادرآباد مرکز میں عامرخان کی صدارت میں اجلاس جاری رہا۔ جبکہ پی آئی بی میں ڈاکٹر فاروق ستار اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اطلاعات کے مطابق پی آئی بی میں کامران ٹیسوری اور خواجہ سہیل منصور اور فاروق ستار موجود تھے۔ بیرسٹر فروغ نسیم بھی بہادرآباد مرکز میں اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچ گئے۔ جبکہ خواجہ اظہار الحسن‘ فیصل سبزواری‘ کنور نوید جمیل بھی وہاں موجود تھے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق فاروق ستار اور عامر خان گروپ ٹکٹوں کیلئے لڑپڑے، فاروق ستار ڈپٹی کنونیئر کامران ٹیسوری کو سینٹ کا ٹکٹ دینا چاہتے تھے لیکن رابطہ کمیٹی نے متفقہ طور پر خلاف فیصلہ دیا۔بعد ازاں ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے کامران ٹیسوری کی پارٹی رکنیت 6 ماہ کے لئے معطل کردی جبکہ کامران ٹیسوری کو رابطہ کمیٹی سے بھی خارج کردیا اس حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کامران ٹیسوری شریک کنونیئر بننا چاہتے ہیں پارٹی کارکن کامران ٹیسوری کی سربراہی کو قبول نہیں کریں گے۔ ہم فاروق ستار کو کنونیئر مانتے ہیں، شبیر قائم خانی تیسرے اور چوتھے امیدوار ہوں گے، کامران ٹیسوری کا نام متفقہ طور پر مسترد کردیا گیا ، رابطہ کمیٹی نے کسی بھی دور میں کسی کو یکطرفہ فیصلے کا اختیار نہیں دیا کامران ٹیسوری کو ایم کیو ایم میں نیا ہونے کے باوجود ڈپٹی کنونیئر بنا دیا گیا ایم کیو ایم نے ایسے افراد کو بھی سینیٹر بنایا جس کو کوئی جانتا نہیں تھا۔ فاروق ستار کی کامران سے طویل رفاقت سے فاروق ستار نے کہا کہ کامران ٹیسوری کو ڈپٹی کنونیئر نہیں بنایا تو چھٹی پر چلا جائوں گا۔ فاروق ستار کو اکاموڈیٹ کرتے کرتے پارٹی اپنے اصول کھو رہی تھی ایک سوال پر کہا فاروق ستار پارٹی چھوڑ دیں تو ہم کسی کو روک نہیں سکتے 90 فیصد رابطہ کمیٹی نے کامران کے نام کی مخالفت کی ہے۔ترجمان ایم کیو ایم امین الحق نے کہا ہے کامران ٹیسوری کو سینیٹر بنانے کی بات نہیں مان سکتے کارکنوں کا حق چھیننے کا اختیار کسی کو نہیںدیا جاسکتا ۔ متحدہ پاکستان کا پارٹی اجلاس اختلافات کے باعث بدنظمی کا شکار ہوگیا۔ سینئر ڈپٹی کنونیئر عامر خان اور رابطہ کمیٹی کے ناراض ارکان بہادر آباد آفس چلے گئے۔ اہم میٹنگ میں جھگڑے کے بعد دونوں دھڑوں کے الگ الگ اجلاس ہوئے۔ کامران ٹیسوری ایک بار پھر ایم کیو ایم پاکستان میں تنازع کی وجہ بن گئے۔ سینیٹ الیکشن کیلئے ٹکٹ نہ دینے پر فاروق ستار اور عامر خان گروپوں میں جھگڑا ہوا، ذرائع کے مطابق سینیٹ الیکشن کیلئے امیدواروں کا چناؤ ایم کیو ایم پاکستان کو تقسیم کر گیا ، نام نکالنے پر کامران ٹیسوری نے فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا۔ فاروق ستار نے بھی کامران ٹیسوری کی حمایت کی جس پر متحدہ سربراہ اور عامر خان گروپ میں جھگڑا ہوا اور رابطہ کمیٹی کے ارکان اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔عامر خان گروپ کے ارکان نے جھگڑے کے بعد بہادر آباد میں اپنا اجلاس کیا جبکہ فاروق ستار کے حامی پی آئی بی مرکز جمع ہو گئے ،فاروق ستار نے کہا عامر خان پارٹی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں اس معاملے میں خالد مقبول صدیقی اور کنور نوید جمیل بھی ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔ فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا میری اجازت کے بغیر بہادر آباد میں بلایا اجلاس غیر قانونی ہے یہ آزمائش ہے یا سازش ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا‘ کل کارکنوں کا بڑا اجلاس بلائیں گے، مجھے بے اختیار سربراہی قبول نہیں یہ کیسی عزت ہے اور کیسا احترام‘ مجھے بھی اس اجلاس میں شریک لوگوں کو معطل کرنا ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن