تتہ پانی/ اسلام آباد (نامہ نگار + سٹاف رپورٹر) یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر بھی لائن آف کنٹرول پر بھارتی افواج کی جارحیت جاری رہی، بٹل منڈہول سیکٹر میں بھارتی افواج کی شدید گولہ باری سے پانچ افراد شدید زخمی ہو گئے۔ پیر کے روز نماز مغرب سے کچھ دیر پہلے بھارتی افواج نے بٹل منڈہول سیکٹرز پر اچانک بلااشتعال گولہ باری شروع کردی اور سویلین آبادی کو نشانہ بنایا ، بھارتی افواج کی گولہ باری کے نتیجہ میں سائیں محمد کبیر ولد شکر محمد، سائیں صغیر ولد سائیں محمد کبیر، ماجد ولد محمد صغیر، اورنگزیب ولد لعل محمداور خرم ولد سائیں محمد کبیر وغیرہ شدید زخمی ہوئے جن کو فوری ہسپتال منتقل کردیا گیا ، گولہ باری سے متعدد مکانوں و دکانوں کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاعات موصول ہوئیں، عوام گھروں میں محصور ہوگئے، پاک فوج کی جانب سے بھی موثر جوابی کاروائی کی گئی، گولہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو گزشتہ روز دفتر خارجہ طلب کر کے کنٹرول لائن کی نیزہ پیر اور نکیال سیکٹروں میں بھارتی فوج کی طرف سے بلا اشتعال فائرنگ کی سخت مذمت کی جس میں دو معصوم شہری شہید اور سات زخمی ہو گئے تھے۔ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے بھارتی فوج تسلسل سے کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی کر کے دانستہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ رواں برس بھارتی فورسز کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر 190 سے زائد خلاف ورزیاں کر چکی ہیں جن میں تیرہ شہری شہید اور پنسٹھ زخمی ہو چکے ہیں۔ بھارتی سفارتکار کو احتجاجی مراسلہ تھماتے ہوئے بتایا گیا دانستہ شہریوں کو نشانہ بنانا، عالمی قوانین، بنیادی انسانی حقوق اور اصولوں کے خلاف ہیں۔ دفتر خارجہ کے ڈی جی برائے جنوبی ایشیا ڈاکٹر فیصل جنہوں نے بھارتی سفارتکار کو طلب کیا تھا زور دیا بھارت اپنی فورسز سے جنگ بندی معاہدہ پر اس کی روح کے مطابق عمل کرائے اور اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو متاثرہ علاقوں تک رسائی کی اجازت دے۔