بھارت میں بے روزگاری کی شرح ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے۔ صفائی کی ملازمت کا اشتہار شائع ہوتے ہی انجینئرنگ گریجویٹ ، ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن اور پوسٹ گریجویٹس بھی امیدواروں میں شامل ہو گئے۔جنوبی ریاست تامل ناڈو کے صوبائی اسمبلی سکریٹریٹ نے صفائی کے ملازمین (خاکروب) کی چودہ نوکریوں کے لئے اشتہار شائع دیا گیا تو اس کے جواب میں 4600 سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں ۔ حیرت یہ ہے کہ درخواست دینے والوں میں بڑی تعداد ایم ٹیک اور بی ٹیک جیسے انجینئرنگ گریجویٹس، ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن (ایم بی اے) کے علاوہ کامرس، آرٹس اور سائنس میں ڈگری اور ڈپلوما رکھنے والے کی ہے۔ اس عہدہ کے لئے لازمی صلاحیت امیدوار کا صرف صحت مند ہونا ہے اور کسی تعلیمی صلاحیت کی ضرورت نہیں ہے، جب کہ ماہانہ تنخواہ پندرہ ہزار روپے ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب خاکروب کی نوکری کے خواہش مندوں میں اعلی تعلیم یافتہ افراد بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل پچھلے دنوں اترپردیش میں چپراسی کے 62 عہدوں کے لئے ترانوے ہزار اور مہاراشٹر اسمبلی کی سکریٹریٹ کی کینٹین میں 13 ویٹرس کے لئے سات ہزار درخواستیں موصول ہوئی تھیں ۔ اِن میں ڈاکٹریٹ (پی ایچ ڈی) کی ڈگری رکھنے والے بھی شامل تھے۔