اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل)ملک کی اہم ترین فصل کپاس کی رواں مالی سال کی پیدوارمیں34فیصد کمی آئی ہے کپاس کی پیداوار30سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے،ٹیکسٹائل ملوں کو رواں سال اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے ایک سے ڈیڑھ کروڑ گانٹھ تک 20فیصد مہنگی کپاس درآمد کرنا پڑے گی،تفصیلات کے مطابق حکومت کی طرف سے رواں مالی سال کپاس کی پیدوار کا ہدف ایک کروڑ 8لاکھ 90ہزار گانٹھ مقرر کیا گیا تھا لیکن کپاس کی پیداوار55لاکھ 71ہزار گانٹھوں تک محدود رہی جو 1982کے بعد کم ترین پیدوار ہے ،گزشتہ مالی سال بھی حکومت کی طرف سے کپاس کی پیدوار کا ہدف ایک کروڑ 42لاکھ گانٹھ مقرر کیا گیا تھا تاہم پیدوار صرف 98لاکھ گانٹھ تک محدود رہی ، گزشتہ تین سالوں میں کپاس کی پیدوار میں ریکارڈ 90لاکھ گانٹھ کی کمی واقع ہوئی ہے ، اس سال کپاس کی کاشت کا ہدف بھی حاصل نہ ہو سکا اور کاشت صرف 22لاکھ ایکڑ تک محدود رہی ، رواں مالی سال کپاس کی پیداوار میں دونوں بڑے صوبوں پنجاب اور سندھ میں نمایاں کمی ہوئی ،پنجاب میں اس سال کپاس کی پیدوار کا ہدف 60لاکھ گانٹھ مقرر کیا گیا تھا جس کے مقابلے میں رواں سال پیدوار صرف 34 ہزار 36 لاکھ گانٹھ تک محدود رہی جبکہ گزشتہ سال پنجاب میں کپاس کی پیدوار 50لاکھ 14ہزار گانٹھ تھی ، سندھ میں رواں مالی سال کپاس کا پیداواری ہدف 46لاکھ گانٹھ مقرر کیا گیا تھا جس کے مقابلے میں پیداوار21لاکھ 34 ہزار گانٹھ ریکارڈ کی گئی ، گزشتہ سال سندھ میں پیدوار 34لاکھ 72ہزار گانٹھ رہی تھی ۔
کپاس کی رواں سال کی پیدوارمیں34فیصد کمی ،30سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی
Feb 06, 2021