کراچی (نیوز رپورٹر) جمعیت علماء پاکستان اور انجمن نوجوان اسلام پاکستان کے تحت ’’کشمیر ڈے‘‘ کے موقع پر ’’یکجہتی کشمیر ریلی‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کا آغاز فوارہ چوک گورنر ہاؤس سے ہوا جوکہ پریس کلب پر بڑے اجتماع کی شکل میں قائدین کے خطاب بعد اختتام پذیر ہوا۔ علامہ سید عقیل انجم قادری نے خطاب کرتے ہوئیکہا کہ آج ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں پاکستان کے عوام کا گھروں سے نکلنا اور مظلوم نہتے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرنا اس بات کا اعلان ہے کہ پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے اور حکمرانوں کا کردار خواہ کچھ بھی رہے، عوام کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ کیونکہ یہ کشمیری عوام کا بھی اعلان ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ، عالمی طاقتیں اور ادارے کشمیری عوام پر بھارت کے مظالم پر خاموش ہیں، اقوام متحدہ خود اپنی منظور کردہ قراردادوں پر بھی عملد رآمد نہیں کرارہی، اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کے خلاف کوئی آواز اٹھانے پر تیار نہیں۔ استصواب رائے کشمیریوں کا حق ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنا ہے اور کشمیری عوام اپنا حق لے کر رہیں گے۔ علامہ قاضی احمد نورانی نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں، کشمیریوں سے ہمدردی اور موددی سے یاری اور دوستی کی خواہش ساتھ ساتھ نہیں چل سکتی۔ حکمرانوں کو اپنا رویہ اور طرز عمل بدلنا ہوگا۔ پاکستان کے عوام کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اے۔ این۔ آئی کے چیئرمین سید اشتیاق علی نے کہا آج کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے وہ موم بتی مافیاء کہیں نظر نہیں آتی جو انسانیت اور انسانی حقوق کی بہت باتیں کرتے ہے، ان کو کشمیریوں پر ظلم کیوں نظر نہیں آتا؟ انہوں نے کہاکہ کشمیر پر بھارت کا نہ کوئی تاریخی حق ہے اور نہ ہی کوئی جغرافیائی حق۔ کشمیر پر ہر طرح سے پاکستان کا حق ہے اور کشمیر زیادہ عرصہ تک بھارت کے تساط میں نہیں رہ سکتا۔ سید اشتیاق علی نے کہا کہ کشمیر پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے اور آزادی کشمیر سے یہ ایجنڈا مکمل ہوکر رہے گا۔
عقیل انجم