شنگھائی (شِنہوا) امریکی الیکٹرک گاڑی ساز کمپنی ٹیسلا نے جنوری کے دوران چین میں تقریبا 66 ہزار گاڑیاں فروخت کیں جو گزشتہ برس کی نسبت 10.3 فیصد زائد ہے۔ جنوری کے آغاز میں الیکٹرک گاڑی ساز نے ماڈل 3 اور ماڈل وائی سمیت اپنے مقبول چینی ساختہ ماڈلز کی قیمتوں میں 20 ہزار سے 48 ہزار یوآن (تقریبا 2،968.15 امریکی ڈالرز سے 7،123.56 امریکی ڈالرز) تک کمی کی تھی۔ جنوری کے اختتام پر چینی قمری نئے سال کی تعطیلات کے دوران سب سے زیادہ فروخت ہونے والے ماڈلز کی قیمتیں کم ترسطح پر آنے کے سبب ٹیسلا چائنہ کے شو رومز اور ڈیلیوری مراکز نے نمایاں مقبولیت حاصل کی اور یہاں رش رہا۔ چائنہ مسافر کار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل سوئی چوئی ڈونگ شو نے کہا کہ اگر طویل مدت کی بات کی جائے تو چین میں گاڑیوں خاص کر نئی توانائی گاڑیوں کی مارکیٹ کے امکانات روشن ہیں۔ چین میں دیگر ترقی یافتہ ممالک کی نسبت کاروں کی فی کس ملکیت کی شرح میں اضافے کا وسیع امکان موجود ہے۔ چائنہ مسافر کار ایسوسی ایشن کے تخمینے کے مطابق چین میں 2023 کے دوران نئی توانائی مسافر گاڑیوں کی فروخت 85 لاکھ یونٹس تک پہنچنے کی توقع ہے۔ ٹیسلا شنگھائی گیگا فیکٹری نے 2022 کے دوران 7 لاکھ 10 ہزار گاڑیاں فراہم کیں جو 2021 کی نسبت 48 فیصد زائد ہے۔ یہ فیکٹری کارساز کمپنی کی امریکہ سے باہر پہلی گیگا فیکٹری ہے۔