عکس بے نظیر

 پاکستان کی سیاسی تاریخ میں جمہوری جد وجہد کے حوالے سے بھٹو خاندان کی قربانیوں کی داستان پر کئی کتابیں،کہانیاں ہزاروں کالم اور فیچر لکھے جا چکے ہیں اور لکھے جاتے رہیں گے پاکستان میں شرافت دیانت اور متانت کی سیاست بھٹو خاندان کا ہی خاصہ ہے۔ اپنے شدید مخالفین کے خلاف بھی کبھی برے القاب اور الفاظ استعمال نہیں کئے گئے بلاول بھٹو کی انتخابی مہم میں ہم یہ دیکھ چکے ہیں کہ کس طرح انہوں نے اپنی اتخابی مہم کو اپنے منشور پر فوکس کر رکھا ہے، اس بار ان کے ساتھ ہمرکاب ان کی چھوٹی ہمشیرہ آصفہ بھٹو کاندھے سے کاندھا ملائے ملک کے طول عرض میں انتخابی مہم چلا رہی ہیں۔آصفہ بھٹو نے اپنے سیاسی کیئرر کا آغاز فلاحی وسماجی کاموں سے کیا تھا  دو ہزار چوبیس کی انتخابی مہم  میں جس طرح انہوں نے عوام سے رابطہ کاری کی اور جس طرح عوام کے ساتھ گھل مل رہی ہیں اسے دیکھتے ہوئے انہیں بے ساختہ’’عکس بے نظیر‘‘ کہا جارہا ہے۔  2018 کے عام انتخابات میں لیاری اور لاڑکانہ میں پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم اپنے بھائی بلاول کے ساتھ سیاست میں پیش پیش نظر آئیں۔ جب  صابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف احتساب عدالت میں مقدمات چلے تو آصفہ بھٹو زرداری والد کا ہاتھ تھام کر عدالتی پیشیوں پر بھی ساتھ دکھائی دیتی تھیں۔ ان کے لباس اور بات کرنے کے انداز میں بھی والدہ کی جھلک نظر آتی ہے۔ پولیو مہم کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی ان کی جانشین کے طور پر کام کرتے دکھائی دیتی ہیں۔ نومبر 2014 میں انھوں نے آکسفورڈ یونین سے خطاب کیا تھا اور اس طرح وہ اس یونین کو خطاب کرنے والی سب سے کم عمر مقرر اور پاکستان سے دوسری مقرر بنی تھیں۔ اس سے قبل یہ اعزاز ان کی والدہ بینظیر بھٹو کو حاصل رہا ہے۔
 آصفہ  بھٹو زرادری نے دنیا کی بہترین درسگاہوں سے تعلیم حاصل کی جن میں آکسفوڈ بروکس یونی ورسٹی  برطانیہ میں قائم ہے۔ جس کا شمار دنیا بھر کی 50معروف یونی ورسٹیز میں ہوتا ہے۔ یہ یونی ورسٹی 1865میں قائم ہوئی۔ آکسفورڈ اسکول آف آرٹ کے نام سے قائم کی گئی اس یونی ورسٹی کو 1992یونی ورسٹی کے سابق پرنسپل جان ہینری بروکس کے نام سے منسوب کر دیا گیا۔ اس یونی ورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے والی شخصیات دنیا بھر میں اپنی منفرد شناخت رکھتی ہیں۔یونی ورسٹی کالج لندن یہ لندن کی ایک پبلک ریسرچ یونی ورسٹی ہے۔ جو 1826میں قائم ہوئی۔ یہ یونی ورسٹی انگلینڈ کی تیسری قدیم یونی ورسٹی میں شمار ہوتی ہے۔ جہاں بہ یک وقت ہزاروں کی تعدا د میں طلبہ علم کی روشنی سمیٹنے میں مصروف ہیں۔ بھارت کے سیاسی اور روحانی رہنما اور آزادی کی تحریک کے اہم ترین کردارمہاتما گاندھی 1888میں قانون کی پڑھائی کرنے یونی ورسٹی کالج لندن گئے اور بیرسٹر کی ڈگری حاصل کی۔آصفہ بھٹو زرداری  اعلی تعلیم یافتہ ہیں انہوں نے آکسفورڈ بروکس یونی ورسٹی سے سیاسیات اور سوشیالوجی میں بیچلر کیا۔ جولائی 2016میں  انہوں نے نے گلوبل ہیلتھ اینڈ ڈوپلمنٹ میں ماسٹرز کی ڈگری یونی ورسٹی کالج لندن سے حاصل کی۔ اس حوالے سے لندن کالج میں منعقد تقریب میں ان کے والد آصف علی زرداری، ان کے بھائی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ان کی بڑی بہن بختاور بھٹو زرداری نے شرکت کی۔
 اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت بلاول بھٹو زرداری کر رہے ہیں لیکن ان کی چھوٹی بہن آصفہ بھٹو بھی ان کے ساتھ سیاسی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ چند دن پہلے لاہور کے حلقہ ایک سو ستا ئیس کی انتخابی مہم میں میں ان کے ہمرکاب تھا ان کی سیاسی بصیرت کو دیکھتے ہوئے  یہ کہا جا سکتا ہے کہ آصفہ بھٹو انتہائی فوکسڈ شخصیت کی مالک ہیں اور انہیں پتہ ہے کہ زندگی میں انہیں کب اورکہاں کیا کرنا کیا کہنا ہے۔ ان سے بات کرتے ہوئے ان کی گفتگو بتاتی ہے کہ وہ سیاسی بصیرت کے کے ساتھ قومی اور بین الاقومی امور پر بھی گہری نگاہ رکھتی ہیں۔ آصفہ بھٹو  اپنی والدہ بی بی شہید کی طرح انتہائی سلجھی ہوئی ملنسار اور عوام کا دکھ اپنے اندر رکھنے والی شخصیت کی مالک ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے درینہ کارکن کی حیثت سے میں نے دیکھا ہے کہ آصفہ بھٹو ہر ایک بات غور سے سنتی ہیں۔ مجمع میں بھی انہیں کوئی اشارہ کر دے تو آصفہ انہیں بلا کر ضرور بات سنتی ہیں اور اپنی والدہ ی طرح اپنے کارکنوں کے کاموں کی تعریف ضرور کرتی ہیں۔‘
 ان کی سماجی خدمات کا آغاز تو اسی دن ہو گیا تھا جب نوّے کی دہائی میں پاکستان میں پولیو کا مرض پھیلنا  شروع ہوا تھا  حکومت پاکستان نے بچوں کو پولیو  کے مرض سے بچانے کے لیے مہم کا آغاز کیا تو ایک طبقے ی جانب سے کافی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اس وقت پاکستان میں سب سے پہلے پولیو ویکسین پینے والی بچی آصفہ بھٹو تھیں۔انہیں ان کی والدہ اور اس وقت کی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو شہیدنے اپنے ہاتھوں سے پولیو ویکسین کے قطرے پلائے تھے۔ 2007 میں اقوام متحدہ کی جانب سے انہیں پاکستان میں پولیو مہم کا ایمبیسڈر مقرر کیا گیا۔ آصفہ بھٹو نے پاکستان میں 70 فیصد پولیو ویکسینیشن کا کام اپنی نگرانی مکمل کروایا۔پاکستان میں 2010 میں آنے والے سیلاب کے دوران آصفہ بھٹو نے اس قدرتی آفت کے متاثرین کی امداد میں بھرپور حصہ لیا۔آصفہ بھٹو اپنی پہچان عالمی شہری کے طور پر رکھتی ہیں۔ فلپائن کے جزائر میں طوفان سے متاثرہ خاندانوں کے لیے عطیات اکٹھا کرنے کی مہم کے دوران انھوں نے دسمبر 2013 میں 13 ہزار فٹ بلندی سے سکائی ڈائیو کی تھی، جس کو انھوں نے ’جمپ فار ہیومینیٹی‘ یعنی انسانیت کے لیے چھلانگ قرار دیا تھا۔ اس مہم کے ذریعے انھوں نے ہزاروں برطانوی پاؤنڈ چندہ جمع کیا تھا۔دسمبر 2013 میں فلپائن میں شدید سمندری طوفان ’ٹائیفون ہیا‘' جسے مقامی زبان میں ’یولینڈا‘ کا نام دیا گیا، کے دوران ہلاک یا گْم ہونے والوں کی تعداد سات ہزار سے زیادہ تھی۔امداد کے لیے آصفہ بھٹو نے ہزاروں امریکی ڈالرز کا ٹارگٹ رکھا تھا، جب کہ اکٹھی ہونے والی رقم ٹارگٹ سے زیادہ  اکٹھی ہوئی تھی۔کامیاب پولیو مہم چلانے کے علاوہ آصفہ بھٹو نے ہمیشہ جانوروں کے حقوق، خواتین اور انسانی حقوق کی بات کی۔ پولیو مہم ہو یا کوئی بھی دوسرا مقصد آصفہ بھٹو ہمیشہ دلجوئی اور انتہائی دلچسپی سے کام کرتی ہیں۔انھیں بے سہارا اور خصوصی بچوں کے ساتھ وقت گزارنا بھی پسند ہے، مختلف تہواروں پر  وہ ان کے لیے تحائف لے کر جاتی ہیں۔اپنی گلوبل ہیلتھ ماسٹر کے بارے میں آصفہ کہتی ہیں کہ وہ پاکستان میں صحت کے نظام میں بہتری لانے کی خواہشمند ہیں۔
آصفہ بھٹو نے اپنے زمانہ طالب علمی سے ہی سیاسی سرگرمیاں شروع کر دی تھیں اور اب آٹھ فروری کے انتخابات کے لیے اپنے بھائی کے لاہور کے حلقے سمیت سندھ میں پارٹی امیدواروں کے حق میں انتخابی مہم کا آغاز کرکے وہ عملی طور پر سیاسی میدان میں اپنی بصیرت سے پارٹی  کارکنوں کو متحرک کر رہی ہیں  بلاول بھٹو اور آصفہ بھٹو نے اپنی سمجھ بوجھ سے پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو  چاروں صوبوں سمیت کشمیر گلگت  بلتستان میں فعال کر دیا ہے اور اب ہر طرف تیر چلے کے نعرے لگ رہے ہیں اور جھنڈے لہرا رہے ہیں۔آصفہ بھٹو قومی اسمبلی کے حلقے این اے 127 لاہور سمیت پنجاب میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے انتخابات لڑنے والے امیدواروں کی حق میں ریلیاں اور جلسے کر نے کے بعد سندھ میں مختلف شہروں میں انتخابی مہمات چلا رہی ہیں، جن میں ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار کے علاوہ کراچی کے مواچھ گوٹھ، کیماڑی، حب ریور روڈ، چنیسر گوٹھ اور لیاری میں ریلیاں شامل ہیں۔ آصفہ بھٹو سیاسی جلسوں میں  سفید دوپٹے کے ساتھ جب عوام میں گھل مل جاتی ہیں تو اس وقت وہ عکس بے نظیر دکھتی ہیں۔

چودھری منور انجم 

ای پیپر دی نیشن